گوئٹے مالا، بچوں کیلئے سرکاری پناہ گاہ میں آتشزدگی سے ہلاکتیں 39 ہوگئیں

پیر 13 مارچ 2017 10:44

گوئٹے مالا سٹی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13مارچ۔2017ء)گوئٹے مالا کے بچوں کیلئے قائم سرکاری پناہ گاہ(شیلٹر)میں خوفناک آتشزدگی میں مرنے والوں کی تعداد 39تک پہنچ گئی ہے،یہ بات حکام نے گزشتہ روز بتائی۔سینکڑوں مظاہرین نے صدر جیمی مورالی کی رہائش گاہ کے باہر ریلی نکالی اور مظاہرہ کیا اور یہ الزام لگایا کہ حکومت کی غفلت کی وجہ سے یہ المیہ پیش آیا کہ اس پرہجوم پناہ گاہوں میں عملے پر جنسی تشدد اور دیگر الزامات تھے۔

(جاری ہے)

بعض مظاہرین نے نیلے اور سفید رنگ کے گوئٹے مالا کے پرچم اٹھائے ہوئے تھے،جس پر سرخ نشان تھے جو خون اور موت کی علامت بنے ہوئے تھے۔ہسپتال ذرائع نے کہا ہے کہ تین مزید چھوٹی لڑکیاں اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی ہیں جب ان کا آئی سی یو میں علاج ہورہا تھا۔ہسپتال اہلکاروں کے مطابق 14لڑکیاں ابھی بھی آئی سی یو میں ہیں جن میں سے آٹھ کی حالت نازک ہے۔یہ لڑکیاں سانجوز پینولا میں واقع بچوں کے محفوظ گھر(ازمشن سیف ہوم) میں بدھ کو لگنے والی آگ میں موت کے منہ میں چلا گیا تھا۔