پارلیمانی نظام کے بغیر اپنے گاؤں کا کونسلر بھی منتخب نہ ہوسکتا، بدقسمتی سے اسمبلیوں پر کنٹرول پیسے کا ہے،جاوید ہاشمی

سیاسی لیڈروں کو اپنے آپ کو انصاف کیلئے پیش کرنا ہوگا نہیں تو عوام کی ناراضگی پر غیر جمہوری قوتیں مسلط ہوجائیں گی، انٹرویو

پیر 13 مارچ 2017 10:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13مارچ۔2017ء) سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پارلیمانی نظام کے بغیر اپنے گاؤں کا کونسلر بھی منتخب نہیں ہوسکتا، بدقسمتی سے اسمبلیوں پر کنٹرول پیسے کا ہے۔ سیاسی لیڈروں کو اپنے آپ کو انصاف کیلئے پیش کرنا ہوگا نہیں تو عوام کی ناراضگی پر غیر جمہوری قوتیں مسلط ہوجائیں گی۔ اتوار کے روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں شمولیت باتوں کی حد تک درست ہے مگر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

مسلم لیگ ن میرے قریب تر ہے میرے مسلم لیگ سے اختلافات تھے جو ابھ بھی برقرار ہیں۔ پی ٹی آئی نے جب پارلیمانی سیاست کی بساط لپیٹنے کی کوشش کو میں نے پی ٹی آئی بھی چھوڑ دی مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کا صدر رہا۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ن میں شمولیت کی گنجائش موجود ہے۔ ہوسکتا ہے جلد مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لوں انہوں نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت کی وجہ سے پاکستان بچا ہوا ہے پارلیمانی نظام کی وجہ سے ملک کے تمام صوبوں کے لوگ پارلیمنٹ میں آکر بیٹھتے ہین اور اپنے علاقوآں کے مسائل پیش کرنے اور حل نکالتے ہیں۔

ملک میں پارلیمانی نظام کو چلنے نہیں دیا اس کے راستے میں ہمیشہ روڑے اٹکائے گئے اس کے ساتھ ہمارے پارلیمانی لیڈروں نے بھی ہماری عوام کے مسائل حل نہیں کئے جس کی وجہ سے لوگوں کو پارلیمان پر اعتماد کم ہوا ہے ۔ جمہوریت میں منتخب لوگوں کو پانچ سال بعد عوام کے پاس جانا پڑتا ہے ملک میں پارلیمانی نظام چلتا رہا اور الیکشن کے ذریعے عوام کرپٹ لوگوں کو باہر نکال دیں گے۔

پارلیمانی نظام احتساب کا ہے بدقسمتی سے پارلیمانی نظام کرپٹ لوگوں کا احتساب کرنے میں ناکام رہی وزیراعظم نواز شریف ‘ آصف علی زرداری کا احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمانی رہنماؤں نے اپنے رویوں کو درست نہ کیا تو لوگو ان سے دل برداشتہ ہوجائیں گے ۔ میڈیا بھی مارشل لاء میں جرنیلوں کے خلاف بات نہیں کر سکتا۔