ملک میں سپورٹس کو دہشتگردی نے تباہ کردیا، بورڈ اپنے وسائل سے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنے کی کوشش کررہا ہے ،ریاض حسین پیرزادہ

حکومت سپورٹس کو اتنے پیسے فراہم نہیں کررہی جتنے ہونے چاہئیں تھے، ملک میں اسپورٹس کی 30 فیڈریشن ہیں پارٹی بازی چل رہی ہے،وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ سپورٹس بورڈ میں چند سال پہلے لوگوں کو اشتہار لگانے کے پانچ پانچ ملتے تھے مگر میرے وزیر بنتے ہی ان کا کھاتہ ختم ہوگیا ہے اب میں کہہ سکتا ہوں کہ سب کچھ ٹھیک ہورہا ہے، ایوان بالا میں تحریک پر پر جواب

پیر 20 مارچ 2017 23:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مارچ ء) وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ پاکستان سپورٹس بورڈ و اپنے سائل سے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنے کی کوشش کررہا ہے سپورٹس کو دہشت گردی نے تباہ کردیا ہے۔ جس کی بحالی کیلئے پی ایس ایل سمیت دیگر گیمز کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ حکومت سپورٹس کو اتنے پیسے فراہم نہیں کررہی جتنے ہونے چاہئیں تھے۔

ملک میں اسپورٹس کی 30 فیڈریشن ہیں پارٹی بازی چل رہی ہے سپورٹس کا درد رکھنے والے لوگوں کو اسپورٹس کی بہتری کیلئے آگے آنا چاہیے انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایوان بالا میں ملک میں کھیلوں کی ترقی کے حوالے سے سینیٹر کلثوم پروین کی تحریک کا جواب کے دوران کیا۔ ریاض پیرزادہ نے کہا کہ سپورٹس کمپلیکس اب رات کے گیارہ بجے تک کھلا رہتا ہے میرے وزیر بننے سے پہلے سپورٹس بورڈ میں بہت گندگی تھی اس کو صاف کیا ہے پاکستان سپورٹس ہر لحاظ سے ہونہار کھلاڑیوں کو سپورٹس کررہا ہے انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان اور فاٹا کے نوجوان کھیلوں کیلئے پر جوش ہیں پاکستان کی سپورٹس پر دہشت نے تباہ کردیا ہے کھیلوں کے حوالے سے پیسے باہر سے آتے ہیں جس کی وجہ سے باہر کی پالیسوں کا نفاذ ہوتا ہے مگر جواب وفاقی وزیر کو کہنے سے دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ پنجاب کو کہا ہے کہ کالونیوں میں اسپورٹس گرائونڈ بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں عالمی کھلاڑیوں کا میچ پی ٹی وی پر دکھانے کیلئے وزیر مملکت کو کہنا پڑتا ہے انہوں نے کہاکہ اسپورٹس کمپلیکس کو دہشت گردی کی جانب سے خطرہ ہے سپورٹس بورڈ میں چند سال پہلے لوگوں کو اشتہار لگانے کے پانچ پانچ ملتے تھے مگر میرے وزیر بنتے ہی ان کا کھاتہ ختم ہوگیا ہے اب میں کہہ سکتا ہوں کہ سب کچھ ٹھیک ہورہا ہے اگر پاکستان اسپورٹس بورڈ میں حرام کا پیسہ کھایا جاتا ہے تو میری منظوری سے ہوتا ہے پیسہ کے مسئلہ میں بے بس ہوں پیسے لینے کے لئے بار بار فائلین بھجواتے ہیں مگر اتنی تعداد میں پیسے نہیں ملتے انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ایم این اے کھلاڑیوں کو بھیجیں ان کو سنجیدگی سے لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سی سی آئی کا بننا بہت ضروری ہے اس سے گورننس کا نظام بہت بہتر ہوگا۔ 30 فیڈرن میں پارٹی بازی بہت ہورہی ہے اس کوختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں حکومت کے پاس سپورٹس کو دینے کیلئے اتنے پیسے نہیں ہیں جتنے ہونے چاہئیں تھے۔ اس سے قبل تحریک پر بحث کرتے ہوئے تاج حیدر نے کہا کہ بچوں مین کھیلوں کے شوق کو بڑھانے کی ضرورت ہے جس کیلئے مقابلہ کی فضاء پیدا کرنا ہوگی۔

سکولوں کی جگہوں پر کھیلوں کے کلچر کو پروان چڑھانا ہوگا ہر ادارہ کی بھی اپنی ٹیم ہونی چاہیے۔ حکومت اشتہاروں پر کروڑوں روپے خرچ کررہی ہے مگر پی آئی اے نے ظہیر عباس کو اس لئے نکالا کہ ان کے پاس تنخواہ دینے کیلئے پیسے نہیں ہیں دنیا کھلاڑیوں کو عزت دیتی ہے مگر یہاں الٹا حساب چل رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ کھلاڑیو کو ہر جگہ پر تسلیم کیا جاتا ہے کھیلوں کے حوالے سے پالیسی لانے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں کھیلوں کے کلچر کو پروان چڑھایا جائے۔

سینیٹر مسعود عبید ن کہاکہ پاکستان سپورٹس بورڈ کا عالمی اداروں سے کوئی رابطہ نہیں ہے سپورٹس کی فیڈریشن میں سالوں سے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں جن کو اپنی سیٹ کی پرواہ ہے نہ کہ کھیل کی ترقی کی بورڈ میں پروفیشنلز کو لانے کی ضرورت ہے۔ سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ کمرشل سپانسرز نے پاکستان کا کھیل تباہ کردیا ہے یہ میڈیا میں اپنے ذوق کی خبرین چلواتے ہیں ملک میں کھیلوں کے نہ ہونے سے بچے دہشت گردی کی جانب جارہے ہیں انہوں نے کہاکہ کسی سکول میں اسپورٹس کا کوئی اہتمام نہیں ہے وفاقی وزیر کو سپورٹس اور کمرشل ازم میں فرق کرنے کی ضرورت ہے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ پاکستانی قوم تفریح ی دشمن قوم ہے کوئی کسی وک خوش دیکھنا نہیں چاہتا سپورٹس کی بات کرتے ہین تو خواتین کی کھیلوں کی بھی بات ہونی چاہیے لڑکوں کیعلاوہ لڑکیوں کے کھیلنے کی بھی بات ہونی چاہئے۔

(عابد شاہ/شہزاد)

متعلقہ عنوان :