ایک سال کے دوران شام میں 45 مرتبہ کیمیائی ہتھیار استعمال کیے گئے، او پی سی ڈبلیو

ہفتہ 29 اپریل 2017 16:42

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار اپریل ء)کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کے چیف کا کہنا ہے کہ عالمی نگرانی ماہرین کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک سال کے دوران شام میں 45 مرتبہ کیمیائی ہتھیار استعمال کیے گئے۔ آرگنائزیشن فار پروہیبٹیشن آف کیمیکل ویپن یا کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم (او پی سی) ڈبلیو کے ڈائریکٹر جنرل احمت اوزومسو کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کے مطابق اس علاقے میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی ایک طویل فہرست موجود ہے۔

انھوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ سال 2?016 کے دوسرے حصے میں 30 واقعات اور رواں سال کے آغاز سے اب تک 15 ایسے واقعات سامنے آچکے ہیں اور ان کی مجموعی تعداد 45 ہے۔

(جاری ہے)

ان واقعات میں رواں سال 4 اپریل میں شام کے شمال مغربی حصے میں واقع باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے میں جنگی جہازوں کے ذریعے کیے گئے مبینہ مہلک گیس کا حملہ بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں 31 بچوں سمیت 88 کے قریب افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

او پی سی ڈبلیو کے مطابق یہ تمام الزامات ہمارے ماہرین کی جانب سے ریکارڈ کیے گئے ہیں، جو روزانہ کی بنیادوں پر ہمارے آپریشن سینٹر سے مانیٹر ہورہے ہیں۔تنظیم نے حال ہی میں اس بات کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں کہ متاثرہ علاقوں میں اپنی ٹیم کے اراکین کی بحفاظت تعیناتی کی جاسکے تاکہ اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جاسکیں.تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ متاثرین سے حاصل کیے جانے والے نمونوں کی جانچ سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ مہلک گیس اور اس سے مماثل چیز کا استعمال کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'شام میں قائم صدر بشار السد کی حکومت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ وہ اس مشن کی حمایت کرے گی دراصل انھوں نے ہمیں دمشق کے ذریعے جانے کیلئے پیش کش کی ہی'۔انھوں نے بتایا کہ 'یہاں یہ مسئلہ درپیش ہے کہ مذکورہ علاقے مختلف مخالف گروپوں کے قبضے میں ہیں اس لیے ہمیں ان سے ایک معاہدہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عارضی جنگ بندی کو یقینی بنایا جاسکے، جو ہم جانتے ہیں کہ شام کی حکومت بھی چاہتی ہی'۔۔

متعلقہ عنوان :