فیصل آباد: سنگین وارداتوں میں مطلوب خطرناک اشتہاری نصر اللہ اعوان کے گرفتاری کے بعد کئے جانیوالے انکشافات پر پولیس افسران سر پکڑ کر بیٹھ گئے

خطرناک اشتہاری سے تفتیش جاری ، مزید سنسنی خیز حقائق سامنے آنے کا امکان

ہفتہ 29 اپریل 2017 21:20

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار اپریل ء) فیصل آباد سمیت کئی اضلاع میں سنگین وارداتوں میں مطلوب خطرناک اشتہاری نصر اللہ اعوان کے گرفتاری کے بعد کئے جانیوالے انکشافات پر پولیس افسران سر پکڑ کر بیٹھ گئے ، خطرناک اشتہاری سے تفتیش جاری ، مزید سنسنی خیز حقائق سامنے آنے کا امکان ، تفصیلات کے مطابق حساس ادارے کی ٹیم نے فیصل آباد اور ملتان سمیت کئی اضلاع میں دہشت کی علامت اور قتل سمیت سنگین مقدمات میں مطلوب خطرناک اشتہاری نصر اللہ اعوان کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کا عمل شروع کر دیا ہے ، حراست میں لئے جانیوالے خطرناک اشتہاری کے سر کی قیمت مقرر اور وہ فیصل آباد کے کئی تھانوں کی پولیس کو مطلوب تھا، حساس ادارے کی ٹیم نے ملتان میں حادثے میں زخمی ہونیوالے کھرڑیانوالہ کے چک نمبر103ر ب پھلاہی کے رہائشی خطرناک اشتہاری نصر اللہ اعوان ولد محمد انور کو ایک ہسپتال سے پولیس کے ہمراہ چھاپہ مار کر حراست میں لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا جہاں اس کے علاج معالجہ کے ساتھ ساتھ تفتیش جاری ہے جس کے دوران خطرناک اشتہاری نے سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ نصر اللہ اعوان ضلع فیصل آباد پولیس کو درجنوں مقدمات جن میں ڈکیتی ، قتل ، بھتہ خوری ، جڑانوالہ ضلع کچہری میں فائرنگ کے دوران پانچ افراد کو قتل کر نے سمیت کئی مقدمات میں مطلوب تھا ، ذرائع کے مطابق حراست میں لئے جانیوالے نصر اللہ اعوان نے سی آئی اے مکوآنہ کے انچارج ملک جہانگیر سمیت دیگر پولیس افسران کو جان سے مارنے اور ان کے بچوں کے اغواء کی کئی بار دھمکیاں دی تھیں ، کئی دبنگ پولیس افسران کے بارے بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ اس خطرناک اشتہاری کے خوف سے بعض تھانوں میں تعینات ہونے سے گریزاں تھے اور انہوں نے اپنے تبادلے سی آئی اے میں کروائے ۔

متعلقہ عنوان :