شریف خاندان کے خلاف ریفرنسزپرنیب جے آئی ٹی رپورٹ پرتحقیقات نہیں کرسکتا، عامرعباس

نیب کوخودبھی تحقیقات کرناہوں گی،ریفرنسزکافیصلہ6ماہ میں ہونامشکل ہے ،نیب کوسپریم کورٹ سے مزیدوقت لیناچاہئے ،6ماہ میں معاملہ آرپارنہیں ہوگا،سابق پراسیکیوٹرنیب کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 17 اگست 2017 23:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اگست ء)سابق پراسیکیوٹرنیب عامرعباس نے کہاہے کہ شریف خاندان کے خلاف ریفرنسزپرنیب جے آئی ٹی رپورٹ پرتحقیقات نہیں کرسکتا،نیب کوخودبھی تحقیقات کرناہوں گی،ریفرنسزکافیصلہ6ماہ میں ہونامشکل ہے ،نیب کوسپریم کورٹ سے مزیدوقت لیناچاہئے ،6ماہ میں معاملہ آرپارنہیں ہوگا۔

جمعرات کے روزنجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ لگتانہیں کہ شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسزکافیصلہ 6ماہ میں آجائے ،اگرریفرنسزکی روزانہ کی بنیادپرسماعت ہوئی تومعاملہ شایدکسی سماعت پرپہنچ جائے ۔انہوںنے کہاکہ نیب کے سکیل 19کے تحت طلبی کانوٹس دیاجاتاہے اورجیسے طلب کیاجاتاہے اسے تفتیش کیلئے خودپیش ہوناپڑتاہے ،نیب میں گرفتاری لازم نہیں ہے لیکن زیادہ کیس میں گرفتاری ہوجاتی ہے ،فریقین قبل ازگرفتاری ضمانت کروالیں توبہتررہتاہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ نیب کے قوانین میں واحدنوعیت کی گنجائش نہیں ہے ،نیب اپنے قانون کے مطابق تفتیش کرتی ہے ،شریف خاندان کے خلاف ریفرنسزمیں نیب کوجے آئی ٹی پرانحصارنہیں کرناچاہئے نیب کوخودتفتیش کرنی ہوگی ،اگرچیئرمین نیب چاہیں توکسی اورایجنسی کی مددحاصل کرسکتے ہیں ،نہیں تونیب جے آئی ٹی کی رپورٹ پرانحصارنہیں کرسکتا،نیب کواختیارحاصل ہے کہ زیرتفتیش کسی بھی فردکی بیرون ملک جائیدادضبط کرسکتاہے ۔

انہوںنے کہاکہ میں نے تاریخ میں کوئی ایسانیب کیس نہیں دیکھاجس کافیصلہ چھ ماہ میں ہواہو۔نیب توسپریم کورٹ سے مزیدوقت نہیں لے سکتا،اگرچھ ماہ میں کام نیب نے کرناہے تونیب کوشریف خاندان کے کیس کے علاوہ اس دوران سارے دوسرے ریفرنسزایک سائیڈپررکھناہوںگے اورصرف شریف خاندان کے ریفرنسزسننے ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :