سندھ میں سرد موسم کا آغاز ہوتے ہی پرندوں کی شامت آ گئی،

سندھ سرکار نے صوبے میں شکار سیزن کا حکم نامہ جاری کردیا 19 نومبر سے 21 جنوری 2018 تک سندھ بھر میں پرندوں کا شکار کیا جاسکے گا ،نوٹیفکیشن جاری

جمعہ 17 نومبر 2017 16:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ نومبر ء) سندھ میں سرد موسم کا آغاز کیا ہوا پرندوں کی شامت آگئی جب کہ سندھ سرکار نے صوبے میں شکار سیزن کا حکم نامہ جاری کردیا۔سندھ حکومت کے محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے صوبے بھر میں رواں سیزن کے لیے پرندوں کے شکار کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق19 نومبر سے 21 جنوری 2018 تک سندھ بھر میں پرندوں کا شکار کیا جاسکے گا تاہم اعلامیے کے مطابق سندھ وائلڈ لائف پروٹیکشن آرڈیننس 1972کے سیکشن 40 اور42 کے تحت ہرسال کی طرح اس سال بھی صوبے میں شکار سیزن ہوگا۔

رواں سال محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے پرندوں کی نسل کو محفوظ رکھنے کے لیے شکار سیزن کے دن کم کردیے ہیں جب کہ گزشتہ برس شکار سیزن یکم نومبر سے فروری تک تھا جبکہ شکار کے رواں سیزن کو19 نومبر سے جنوری تک محدود کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے شکار دو کے بجائے ایک دن (صرف اتوار) تک محدود کردیا ہے اور ہفتے کے روز شکار پر پابندی لگادی گئی ہے۔

سندھ کی29 میں سے 20 اضلاع کی36 تحصیلوں میں شکار کی اجازت ہوگی جبکہ 23 اضلاع کی 75تحصیلوں میں پرندوں کے شکارپرپابندی ہوگی۔ کراچی کے ضلع ملیر میں شکار پر پابندی جبکہ ضلع شرقی اور ضلع غربی میں اجازت ہوگی۔ شکاری مروجہ اور منظور شدہ بندوق سے شکارکرسکیں گے۔شکار سیزن 2017 کے نوٹیفکیشن کے تحت ایک پرمٹ پر شکاری5 تیتر،8 مرغابی، 50 بٹیر اور5 بھٹ تیتر شکار کرسکیں گے جبکہ گزشتہ سبرسوں میں شکار سیزن کے دوران 10 تیتر،لاتعداد بٹیر، 15 مرغابی اور10 بھٹ تیتر ایک پرمٹ پر شکار کی اجازت تھی۔

محکمہ جنگلی حیات کے مطابق سندھ میں پرندوں کی نسل کو محفوظ کرنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور پرندوں کے شکار کی تعداد کم کردی گئی ہے۔کیر تھر نیشنل پارک، وائلڈ لائف سینکچویریز، دریائے سندھ اور انڈس ڈیلٹا سے گڈو بیراج میں شکارکی ممانعت ہوگی۔دوسری طرف سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ نے رواں شکار سیزن میں بااثر شکاریوں کو غیرقانونی شکار سے روکنے کے لیے اہم اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہرپرمٹ ہولڈر کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ شکار سیزن کے اختتام پر ایک ماہ کے اندر شکار کیے گیے پرندوں کی تعداد اور نسل سے متعلق تفصیلی رپورٹ محکمہ جنگلی حیات میں جمع کرائے۔ رپورٹ جمع نہ کرانے والوں کوآئندہ سال شکار کے پرمٹ کی تجدید نہیں ہوسکے گی اور شکار لائسنس بھی منسوخ کیے جائیں گے۔ کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع سے 750 شکاریوں کو پرمٹ دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :