چین کی مدد بھی کام نہ آئی، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید کمی واقع

ایک سال کے دوران پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالرز کی کمی واقع، اسٹیٹ بینک کے موجودہ ذخائر 10 ارب ڈالر کی خطرناک حد تک پہنچ گئے

جمعرات 31 مئی 2018 18:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 31 مئی 2018ء) چین کی مدد بھی کام نہ آئی اور پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید کمی واقع ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی حکومت اپنے دور حکومت کے آخری روز جاتے جاتے ملک کو بڑا معاشی بحران تحفے میں دے گئی ہے۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے مسلسل دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ ان کے دور حکومت میں ملک نے خوب ترقی کی، جبکہ معیشت کا پہیہ بھی خوب رفتار سے گھوم رہا ہے۔

تاہم حقائق اس کے برعکس ہیں۔ ن لیگ کی حکومت کے دوران ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر میں خطرناک حد تک کمی واقع ہوئی ہے ۔ ایک سال کے دوران پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالرز کی کمی واقع ہوئی ہے۔ جبکہ اب اسٹیٹ بینک کے کل ذخائر میں بھی خطرناک حد تک مزید کمی واقع ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق اسٹیٹ بینک کے موجودہ ذخائر 10 ارب ڈالر کی خطرناک حد تک پہنچ گئے ہیں۔

جبکہ دیگر کمرشل بینکوں میں موجود زرمبادلہ کے ذخائر ملا کر ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 14 ارب ڈالرز کے لگ بھگ ہیں۔ اس حوالے سے ماہرین معیشت کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کے گرتے ہوئے زرمبادلہ ذخائر کے سلسلے کو روکنے کیلئے چین نے بھی پاکستان کو مدد فراہم کی ہے۔ چین کی جانب سے پاکستان کو بنا سود کے 1 ارب ڈالرز سے زائد کا آسان قرضہ فراہم کیا گیا ہے۔

چین کی جانب سے قرضہ فراہم کیے جانے کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کی سطح میں بہتری آئے گی۔ تاہم اب تک ایسا ممکن نہیں ہو پایا ہے۔ ماضی میں بھی پاکستان ایسی صورتحال میں سعودی عرب سے آسان شرائط پر قرضہ حاصل کر چکا ہے۔ جبکہ اس مرتبہ سعودی عرب سے کشیدہ تعلقات کے باعث چین سے مدد مانگی گئی ہے۔ تاہم اب تک چین کی مدد پاکستان کیلئے کچھ زیادہ مددگار ثابت نہیں ہوئی۔