سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو عام انتخابات 2018 ء کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی مشروط اجازت دے دی

پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی کا فیصلہ موجودہ کیس کے حتمی فیصلے سے مشروط ہوگا، عدالت

جمعرات 7 جون 2018 22:21

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 7 جون 2018ء) سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو عام انتخابات 2018 ء کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی مشروط اجازت دے دی، پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی کا فیصلہ موجودہ کیس کے حتمی فیصلے سے مشروط ہوگا، عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو13 جون کولاہو ر رجسٹری میں پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا، عدالت حکم دے گی کہ انہیں عدالت پہنچنے تک گرفتار نہ کیا جائے۔

جمعرات کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بینچ سابق صدر پرویز مشرف کی تاحیات نااہلی کے خلاف دائردرخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پرپرویز مشرف کے وکیل ملک قمر افضل نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ پشاورہائیکورٹ نے ان کے موکل کے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے ان کی تاحیات نااہلی کا حکم دیا تھا ہماری استدعا ہے کہ پشاورہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیا جائے میرے موکل الیکشن میں حصہ لینے کیلئے کاغذات نامزدگی داخل کرناچاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے فاضل وکیل سے کہا کہ عدالت آپ کے کیس کو سنے گی ، اپنے موکل سے کہیں کہ وہ 13 جون کو لاہور رجسٹری میں پیش ہو آجائیں۔جب وہ عدالت کے سامنے پیش ہوں گے انہیں گرفتار نہیں کیا جائیگا، ۔ پرویز مشرف کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ اس وقت میرے موکل کے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا معاملہ بھی درپیش ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ ہم نے سادہ حکم دیدیا ہے کہ پرویز مشرف لاہور میں پیش ہوں ۔ عدالت نے سابق صدرکو الیکشن 2018 ء کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی بھی اجازت دے دی اور قرار دیا کہ پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی کا فیصلہ موجودہ کیس کے حتمی فیصلے سے مشروط ہوگا۔