پاکستان میں ہر تیسرا آدمی ڈپریشن کا شکار،

نوجوانوں میں خودکشی کا رجحان بڑھنے لگا خود کشی کے 673 کیسز پنجاب، 645 سندھ، 121 خیبر پختونخوا اور 24 کیسز بلوچستان میں ہوئے، رپورٹ

پیر 19 فروری 2018 13:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2018ء) پاکستان میں ہر تیسرا آدمی ڈپریشن کا شکار ہے، نوجوانوں میں خودکشی کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے،خود کشی کے 673 کیسز پنجاب، 645 سندھ، 121 خیبر پختونخوا اور 24 کیسز بلوچستان میں ہوئے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ڈپریشن کا تناسب 34 فیصد تک بتایا جاتا ہے، یعنی ہر تیسرا آدمی ڈپریشن کا شکار ہے۔

آپ آس پاس سے گزرنے والے لوگوں کی شکلوں کو غور سے دیکھیے، کسی کے چہرے پر 12 بجے ہوں گے تو کسی کے چہرے پر وحشت ٹپک رہی ہو گی۔کوئی اس فکرات میں گھرا ہو گا تو کوئی غم کی چادر اوڑھے نظر آئے گا۔ ہر کسی کو اپنا روگ لگا ہے اور انہی غموں نے پاکستان کی 34 فیصد آبادی کو ڈپریشن کا شکار کیا۔مگر ایک اور رپورٹ میں یہ تناسب 44 فیصد تک بتایا گیا اور اس رپورٹ میں پاکستان کی آدمی سے زیادہ خواتین کو ڈپریشن کا شکار بنا دیا۔

(جاری ہے)

اس کے خیال میں 5 کروڑ پاکستانی عمومی ذہنی امراض کا شکار ہیں اور ان میں 57.5 خواتین اور 25 فیصد مرد شامل ہیں۔جہاں ایک رپورٹ کے مطابق ایک تہائی اور دوسری رپورٹ کے مطابق 44 فیصد آبادی ڈپریشن کا شکار ہیں وہاں سائیکاٹرسٹس کی تعداد محض 800 سو ہے۔ جہاں تک بچوں کی نفسیات کا تعلق ہے تو 40 لاکھ بچوں کے علاج کے لیے ایک سائیکاٹریس موجود ہے اور پاکستان میں پوری آبادی کے لیے 4 ہسپتال نفسیات کے علاج کی سہولت مہیا کر رہے ہیں۔

2015 اور 2016 میں 35 شہروں میں خود کشی کے واقعات کا ایک جائزہ لیا گیا۔ تب 1473 کیسز میں سے 673 کیسز سندھ میں 645 پنجاب میں 121 خیبر پختونخوا میں اور 24 کیسز بلوچستان میں ہوئے۔ ان کی بڑی وجوہات میں بے روزگاری، بیماری، غربت، بے گھر ہونا اور خاندانی تنازعات تھے۔بچوں میں خود کشی کے رجحانات کا ایک انتہائی سبب دوران پیدائش بچے کے ماں باپ کے آپس کے جھگڑے ہیں۔

ماں باپ لڑتے جھگڑتے رہتے ہیں اور یہ محسوس ہی نہیں کرتے کہ دوران حمل بچہ سب کچھ محسوس کر رہا ہے۔ اس لڑائی جھگڑے کے اثرات ان کے ناپختہ ذہنوں پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔ ایسے بچے جرائم کی دلدل میں بھی پھنس سکتے ہیں۔ یہ اپنا انتقام دوسروں سے لیتے ہیں اور خود بھی خود کشی کر سکتے ہیں۔یہ رجحانات ایسے بچوں میں پائے جاتے ہیں۔ ایک سروے سے ایک انتہائی افسوسناک نتائج سامنے آئے جب پتہ چلا کہ مردوں اور عورتوں میں خود کشی کا تناسب 2-1 کا ہے یعنی 66 فیصد مرد اور 33 فیصد خواتین ہیں۔سال بھر میں پاکستان کے 35 شہروں میں 3 سو لوگوں کی خود کشی کا جائزہ لیا گیا تو پتہ چلا کہ اکثریت کی عمریں 30 سال سے کم تھیں جبکہ مرنے والوں میں غیر شادی شدہ مرد اور شادی شدہ عورتوں کی تعداد زیادہ تھی۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی