تھیلیسیمیا سے آگہی کاعالمی دن، بلوچستان میں ہر سال 2 ہزار نئے کیسز سامنے آگئے

صوبے کے ہر ضلع میں تھیلیسیمیا کیئر سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات بڑھ رہی ہیں، پروفیسر ندیم صمد تھیلیسیما کے مرض کی وجہ سے ہر ماہ بہنوں اور بھائی کو خون لگوانا پڑتا ہے ،کبھی تو خون کا بندوبست ہوجاتا ہے اور کبھی بہت مشکل ہوجاتی ہے، عطاء اللہ

بدھ 8 مئی 2019 16:03

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2019ء) بولان میڈیکل کمپلیکس کے شعبہ ہیماٹالوجی کے سربراہ پروفیسر ندیم صمد کے مطابق بلوچستان میں ہر سال تھیلیسیمیا کے 2 ہزار نئے کیسز سامنے آرہے ہیں اور صوبے کے ہر ضلع میں تھیلیسیمیا کیئر سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات بڑھ رہی ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق کوئٹہ کے وسطی علاقے جناح روڈ پر واقعے تھیلیسیمیا کیئر سینٹر میں موجود 18 سالہ نوجوان عطاء اللہ نے بتایا کہ ہم 12 بہن بھائی ہیں جن میں سے 4 کو تھیلیسیمیا کا مسئلہ ہے، اس مرض کے شکار ایک بھائی اور 3 بہنیں مجھ سے چھوٹے ہیں۔

عطاء اللہ نے بتایا کہ میرے والد کا چھوٹاموٹا کاروبار ہے، تھیلیسیما کے مرض کی وجہ سے تقریباً ہر ماہ بہنوں اور بھائی کو خون لگوانا پڑتا ہے کبھی تو خون کا بندوبست ہوجاتا ہے اور کبھی بہت مشکل ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

نوجوان کے مطابق ڈاکٹر تازہ خون منگواتے ہیں جس کی وجہ سے بہت مشکل درپیش ہے۔عطاء اللہ نے بتایا کہ مجھ سے بڑے 3 بھائی ہیں کبھی وہ انہیں خون کیلیے تھیلیسیمیا سینٹر لاتے ہیں تو کبھی میری ذمہ داری ہوتی ہے، اپنے بیمار بہنوں اور بھائی کو دیکھتا ہوں تو ان کی بیماری اور بے بسی پر دل خون کے آنسو روتا ہے۔

نوجوان کے مطابق خون نہ ہونے کی وجہ سے چاروں بچوں کو اکٹھے سینٹر نہیں لاسکتے اور اب تو علاقے میں بھی لوگ ہم سے کتراتے ہیں کہ کہیں یہ لوگ بچوں کے لیے خون ہی نہ مانگ لیں کیونکہ اب یہ مسلسل اور مستقل مسئلہ ہے۔کم وبیش اسی طرح کی صورتحال کوئٹہ کے ہی نواحی علاقے سریاب کے رہائشی محمد سرفراز کے ساتھ بھی ہے جس کے 4 میں سے 2 بچے تھیلیسیمیار میں مبتلا ہیں۔

جب اس حوالے سے اس شعبے کے ماہر اور بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال میں شعبہ ہیماٹالوجی کے سربراہ اور تھیلیسیمیا کیئر سینٹر کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر ندیم صمد شیخ سے وجوہات پتا کی گئیں تو ان کا کہنا تھا کہ تھیلیسیمیا خون کی ایسی موروثی جنیاتی بیماری ہے جو تھیلیسیمیا مائنر کے جین کے حامل والدین سے بچوں میں منتقل ہوتی ہے۔ڈاکٹر ندیم صمد نے بتایا کہ بلوچستان میں تھیلیسیمیا کی صورتحال تشویشناک اس لیے ہورہی ہے کہ یہاں رسم و رواج کی وجہ سے خاندان میں پے درپے شادیوں یعنی کزن میرج کی شرح بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے تھیلیسیمیا کامرض شدت اختیار کررہا ہے۔

ڈاکٹر ندیم نے کہا کہ اس حوالے سے لوگوں میں شعور و آگہی کا فقدان ہے، اگر کسی شخص کے جین میں تھیلسیمیامائنر ہو اور اس کی بیوی بھی تھیلیسیمیامائنر کے جین کی حامل ہو تو ان کی اولاد تھیلیسیمیامیجر کاشکار ہوگی، اس میں کچھ بچے صحت مند اور تندرست بھی ہوسکتے ہیں لیکن احتمال ہے کہ کچھ بچے نارمل ہوں اور کچھ بچے تھیلہسیمیا کاشکار ہوں۔پروفیسر ڈاکٹر ندیم صمد نے کہا کہ ایک انداز ے کے مطابق بلوچستان میں ہر سال تھیلیسیمیا کے 2 ہزار نئے کیسز سامنے آرہے ہیں، صوبے کے ہر ضلع میں تھیلیسیمیا کیئر سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات بڑھ رہی ہیں، کچھ تو انتقال خون اور نگہداشت کے لیے کوئٹہ پہنچ جاتے ہیں تاہم کچھ افراد زیادہ فاصلوں اور غربت کی وجہ سے یہاں نہیں پہنچ پاتے، اس طرح وہ خون کی بروقت منتقلی نہ ہونے، مرض کی پیچیدگی یا دیگر وجوہات کی بناء پر انتقال کر جاتے ہیں یا پھر وہ پنجاب یا سندھ چلے جاتے ہیں۔

تھیلیسیمیا سٹی سینٹر کے انچارج ڈاکٹر عدنان مجید کے مطابق کوئٹہ کے علاوہ دیگر شہروں میں تھیلیسیمیا کیئر سینٹر اور اسکرین شدہ خون کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے تھیلیسیمیا کے شکار بچوں میں غیر اسکرین شدہ خون لگا دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے بچوں میں ہیپاٹائٹس اور ایڈز کاوائرس بھی منتقل ہوجاتا ہے۔ڈاکٹر عدنان نے بتایاکہ اس طرح کے بچے ہمارے پاس رپورٹ ہوئے ہیں، ایک تو تھیلیسیمیا کا مرض اور اس پر دیگر جان لیوا امراض کا شکار ہوجانا ان کے لیے بڑی مصیبت کا باعث بن رہا ہے، اس حوالے سے ضرورت ہے کہ مرض کی روک تھام کے لییآگہی کے ساتھ صاف اور اسکرین شدہ خون ہی بچوں کو لگوایا جائے ورنہ ان کی صحت کے مسائل بہت بڑھ جائیں گے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی