حکومت سرکاری سطح پر تھیلیسیمیا کے حوالے سے کی گئی قانون سازی پر عمل درآمد یقینی بنائے،عبدالرؤف تابانی

پیر 5 اگست 2019 15:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اگست2019ء) حکومت سرکاری سطح پر تھیلیسیمیا کے حوالے سے کی گئی قانون سازی پر عمل درآمد یقینی بنائے ۔ ملک کے تمام نکاح رجسٹرار کو پابند کیا جائے کہ وہ نکاح پڑھانے سے پہلے تھیلیسیمیا ٹیسٹ کرانے کی تصدیق کریں ۔ نادراتھیلیسیمیا ٹیسٹ نہ کرانے والوں کو کمپیوٹرائزڈ نکاح نامہ جاری نہ کرے۔ یہ مطالبات ہیلپ انٹر نیشنل ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین عبد الرئو ف تابانی ،تھیلسمیاء آگاہی مہم کے چیئرمین عبدالجبار راٹھور، ایگزیکٹو کمیٹی رکن محمد افتخار غزالی، ایگزیکٹو کمیٹی رکن محمد فرید بلوانی ایڈوکیٹ، نائب صدر ہیلپ والینٹرز پروگرام حفصہ صغیرنے کراچی پریس کلب میں’’تھیلیسمیاء آگاہی مہم 2019-20‘‘کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس کے موقع پر کیے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین عبدالرئوف تابانی نے کہا کہ ملک کی تمام صوبائی اسمبلیاں بشمول قومی اسمبلی تھیلیسیمیا کے حوالے سے موثر و قا بلِ عمل قانون سازی کرے اور اس پر عمل درآمد یقینی بنائے اور ملک بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں تھیلیسیمیا کے خصوصی یونٹس قائم کئے جائیں۔ تھیلیسیمیا سے متعلق ادویات پر خصوصی سبسڈی یا مفت فراہمی کا انتظام کیا جائے اور جس طرح دیگر بیماریوں اور آفات سے متعلق آگاہی مہم چلائی جاتی ہے اس طرح تھیلیسیمیا سے متعلق بھی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں بھی آگاہی مہم چلائی جائے۔

عبدالجبار راٹھور نے کہا کہ تھیلیسیمیا ایک مہلک اور تقریباًً لا علاج بیماری ہے یہ ایک ایسا مرض ہے جو والدین کے ذریعے اولاد میں منتقل ہوتا ہے اور اس کی تین اقسام مائینر ،انٹرمیڈیٹ اور میجر پائی جاتی ہیں۔اگر تھیلیسیمیا مائنر مرد اور عورت آپس میں شادی کرلیں تو 25% سے 30% فیصد تک یہ خطرہ موجود ہوتا ہے کہ ان کی اولاد تھیلیسیمیا میجر پیدا ہوگی جس کے بعداس بیماری سے متاثرہ بچے کو ہر 15 سے 20 دن بعد خون چڑھایا جاتا ہے اور مختلف ادویات کے ذریعے اس کے جسم میں جمع ہونے والے آئرن کی مقدار کو نارمل رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

بد قسمتی سے اس وقت ہمارے ملک میں تھیلیسیمیا سے آگاہی کی شدید ترین کمی ہے جس کے باعث اس وقت تقریباًً ایک لاکھ سے زائد بچے اس جان لیوا بیماری میں مبتلا ہیں ۔ایک غیر سرکاری محتاط اندازہ کے مطابق وطنِ عزیز میں تھیلیسیمیا مائنر سے متاثرہ افراد کی تعداد تقریباًً 70 سے 80 لاکھ کے قریب ہے اور آگاہی اور معلومات کی کمی کی وجہ سے تھیلیسیمیا میجر کے مریضوں کی تعداد میں ہر سال خطرناک حد تک مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

اس گھمبیر اور خطرناک صورتحال سے آگاہی اور تھیلیسیمیا جیسی مہلک بیماری سے عوام الناس کو آگاہ کرنے کے لئے HIWT یکم اگست 2018 سے جولائی 2019 تک ملگ گیر’’ تھیلیسیمیا آگاہی مہم--‘‘ کا آغاز کرنے جا رہی ہے ہمارا سلوگن ’’تھیلیسیمیا میجر فری پاکستان‘‘ ہوگا اور اس مہم کے دوران وطنِ عزیز میں ضلعی سطح پر آگاہی سیمینارز ،مزاکرات مبا حثے ور آگاہی ورکشاپس منعقد کئے جائیں گے۔

افتخار غزالی نے کہا کہ HIWT کے زیر اہتمام ملک کے دور دراز علاقوں خاص کراچی کی کچی آبادیوں اور اندونِ سندھ اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں مفت طبی کیمپ اور مفت ادویات کی فراہمی کے علاوہ سردیوں کے گرم کپڑے ، لحاف ،کمبل کی فراہمی کا سلسلہ مسلسل جاری و ساری ہے ۔ ملک کے تعلیمی اداروں بالخصوص کراچی کی 30 سے زائد یونیورسٹیز اور تعلیمی اداروں میں HIWT کے یونٹس قائم ہیں ، فرید بلوانی نے کہا کہ سال 2012 سے ہیلپ انٹرنیشنل ویلفیئر ٹرسٹ نے اپنی خاص توجہ تھیلیسیمیا سے متاثرہ بچوں کے علاج پر مرکوز کی ہوئی ہے اور الحمدللهHIWT جدید آلات اور طبی سہولیات سے آراستہ تھیلیسیمیا کیئر سینٹر قائم ہے جہاں سارے ملک با لخصوص اندرونِ سندھ اور بلوچستان سے تقریباًً 211سے زائد بچے ز یر ِعلاج ہیں ہیلپ والینٹرز پروگرام کے نائب صدر حفصہ صغیر نے کہا کہ HIWT کے تھیلیسیمیا کیئر سینٹر میں تھیلیسیمیا سے متاثرہ بچوں کو100% مفت علاج کی سہولیات مہیا کی جاتی ہیں اور ان سے کسی بھی مد میں کسی بھی طرح کا معاوضہ وسول نہیں کیا جاتا بلکہ دور دراز علاقوں سے آنے والے مریض بچوں کو آنے جانے کے لیے کرایہ بھی فراہم کیا جاتا ہے ۔

ساتھ ہی ساتھ سال میں مختلف اوقات میں ان بچوں کی تفریح کے لیے پکنک پارٹی ، فیملی فن گالا ،اسٹیج تھیٹرز اور میوزیکل پروگرامات بھی منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ یہ بچے اور ان کے والدین بھی عام افراد کی طرح زندگی گزار سکیں ۔اس سلسلے میںہم ملک کی یونیورسٹیز، کا لجزاور شعبہ ہائے تعلیم سے وابسطہ افراد کے درمیان خصوصی پروگرامات کرائیں گے تاکہ آگاہی حاصل کرنے کے بعد ہمارے نوجوان اپنے اپنے علاقوں ،محلوں اور خاص کر اپنے خاندان کے افراد کو اس جان لیوا اور خطرناک بیماری سے آگاہ کر سکیں۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی