سال2030ء تک پاکستان کو ہیپاٹائٹس فری ملک بنانے کیلئے حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ نجی شعبہ کو بھی اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا،فیصل ۱ٓباد چیمبر میں ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے کے سلسلہ میںمنعقدہ ٹریننگ پروگرام سے مقررین کا خطاب

بدھ 29 جولائی 2020 23:18

فیصل ۱ٓباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2020ء) :سال2030ء تک پاکستان کو ہیپاٹائٹس فری ملک بنانے کیلئے حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ نجی شعبہ کو بھی اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔ یہ بات حکومت پنجاب کے ہیپاٹائٹس اینڈ اینڈو سکوپی پراجیکٹ کے فوکل پرسن ڈاکٹرحافظ مغیث اطہر نے ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے کے سلسلہ میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں ایک زوم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی جس میں نیشنل ہسپتال کے شعبہ نیوٹریشن کی سربراہ ڈاکٹر بینش سرور خاں اور فیصل آباد چیمبر کے سیکرٹری جنرل ملک عبدالقیوم رضا نے بھی شرکت کی۔

ڈاکٹر مغیث نے بتایا کہ ہیپاٹائٹس کی مختلف اقسام ہیں جن میں سے زیادہ خطرناک ’’سی‘‘ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت پنجاب میں تقریباً 12ملین لوگ ہیپاٹائٹس کے مرض میں مبتلا ہیں ۔

(جاری ہے)

پاکستان میں ہر سال اس مرض کے مریضوں کی تعداد میں تقریباً 2لاکھ چالیس ہزار کا اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مجموعی تعداد میں سے 60سے 70فیصد مریضوں کا تعلق پنجاب سے ہے۔

انہوں نے اس حوالے سے ایک سروے کا بھی حوالہ دیا اور بتایا کہ دسمبر 2019ء تک تقریباً ایک ملین لوگوں کے ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 3لاکھ متاثرہ افراد کا علاج بھی کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہیپاٹائٹس کرونا سے کہیں زیادہ خطرناک اور مہلک مرض ہے مگر اس وقت حکومت کی تمام تر توجہ کرونا پر ہے جس کی وجہ سے ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس’’ اے ‘‘پانی اور خوراک سے ذریعے پھیلتا ہے جبکہ دیگر اقسام استعمال شدہ سرنج ، قینچی یا بلیڈ سے پھیلتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہیپاٹائٹس کے علاج کیلئے گولیاں اور انجکشن دستیاب ہیں لیکن پاکستان جیسے غریب ملک کی آبادی کا بڑا حصہ اس مہنگے علاج کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس لئے ہمیں حفاظتی اور احتیاطی تدابیر پر زیادہ توجہ دینا ہو گی۔

انہوں نے ہیپاٹائٹس کے بارے میں آگاہی دینے کیلئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری اور اس کی قائمہ کمیٹی کی کوششوں کو خاص طور پر سراہا اور کہا کہ ان کوششوں کو تسلسل کے ساتھ جاری رہناچاہیے ۔ ڈاکٹر مغیث نے بتایا کہ ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے کے موقع پر سو سے زائد مریضوں کی مفت سکریننگ کی گئی جبکہ اُن کے علاج کیلئے دوائیاں بھی حکومت پنجاب مفت مہیا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دس سے 15فیصد لوگ ہیپاٹائٹس کے مرض میں مبتلا ہیں جبکہ 60فیصد میں یہ مرض استعمال شدہ سرنج کے ذریعے پھیلتا ہے۔ ماہر خوراک ڈاکٹر بینش نے دوسرے سیشن کی صدارت کی اور بتایا کہ ہیپاٹائٹس’’ اے‘‘ پانی اور خوراک کے ذریعے جبکہ باقی اقسام سرنج کے دوبارہ استعمال سے پھیلتی ہیں اس لئے میڈیکل اور پیرا میڈیکل سٹاف پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کسی طور پر بھی استعمال شدہ سرنج کو دوبارہ استعمال نہ کریں۔

انہوں نے اس سلسلہ میں حکومت کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کو بھی سراہا تاہم لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس سلسلہ میںمحتاط رہیں اور استعمال شدہ سرنج کے دوبارہ استعمال کی سختی سے حوصلہ شکنی کریں۔ ڈاکٹر بینش نے شرکا کے مختلف سوالوں کے جواب بھی دیئے اور کہا کہ سادہ طرز زندگی کے ساتھ ساتھ سادہ خوراک سے بھی دل ، ذیابیطس اور دیگر بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کو پروٹین اور گوشت کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ اُن کی خوراک کالازمی حصہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہیپاٹائٹس اے اور بی سے طبیعت پر کسلمندی طاری ہوتی ہے جبکہ’’ سی‘‘ کا لوگوں کو احساس بھی نہیں ہوتا اور یہ مرض انہیں پوری طرح اپنی گرفت میں لے لیتا ہے۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سیکرٹری جنرل ملک عبدالقیوم رضا نے بتایا کہ اس زوم میٹنگ کے پہلے سیشن کو دوسو سے زائد جبکہ دوسرے سیشن کو ڈیڑھ سو سے زائد لوگوں نے پسند کیا۔

آخر میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے چیئرمین حاجی محمد ادریس(سدھے شیخ) نے مہمانوںکا شکریہ ادا کیا ۔ زوم کانفرنس کے بعد فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری سے واک بھی نکالی گئی جس میں چیمبر کے سیکرٹری جنرل کے علاوہ تمام حاضر سٹاف اور چیمبر ممبران نے بھی شرکت کی۔

Browse Latest Health News in Urdu

سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں

سائنسدانوں نے پاکستان میں کوویڈ-19 کے انفیکشن سے کم نقصانات ہونےکی وجوہات ظاہرکردیں

پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

پاکستان میں پہلی بارایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اورلبلبے کی ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط