عوام کو کورونا وائرس انفیکشن کے مکمل خاتمہ کی خوش فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہیے،ڈاکٹر کامران عظیم

منگل 17 نومبر 2020 16:31

عوام کو کورونا وائرس انفیکشن کے مکمل خاتمہ کی خوش فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہیے،ڈاکٹر کامران عظیم
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2020ء) محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی (ماجو) کی لائف سائینسز فیکلٹی کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر کامران عظیم نے کہا ہے کہ اب ہمیں دیگر وائیرل بیماریوں انفلونزا، گلے میں انفیکشن،بخار اور زکام کے ساتھ ساتھ کورونا وائیرس کے ساتھ جینے کی بھی عادت ڈالنی ہوگی ، اس لیے ہمیں اس بیماری کے مکمل خاتمے کا انتظار کرنے کی خوش فہمی میں مبتلا نہیں رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال فروری کے مہینہ میں امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی میں بیماریوں کے پھیلاو کو روکنے کے شعبہ کے پروفیسر مارک لپسٹک نے کہا تھا کہ کورورونا وائیرس کی بیماری دنیا کی 70فیصد آبادی کو متاثر کرسکتی ہے جبکہ فروری ہی کے مہینہ میں ممتاز برطانوی اخبار گارجین میں شائیع ہونے والے ایک مضمون میں دعویٰ کیا گہ تھا دنیا بھر میں 60فیصد افراد کورونا وائیرس انفیکشن کا شکار ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز ماجو کی فیکلٹی کے پروگرام کارپوریٹ لاونج فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتائی۔انہوں نے اس تاثر کو بھی غلط قرار دیا ہے کہ کورونا وائیرس انفیکشن کی بنا پر ایک بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہورہی ہیں، حقیقت تو یہ ہے کہ کورونا وائیرس سے ہلاک ہونے والی شرح اموات عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایک فیصدسے بھی کم ہے جبکہ ٹایفائڈ اور ڈینگی جیسی مہلک بیماریوں سے ہلاکتوں کی شرح پچاس فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت، امریکہ، جرمنی، فرانس اور دیگر یورپی ممالک کئے مقابلہ میں مسلم ممالک میں کورونا وائیرس کے مریضوں کی تعداد اس لئے کم ہے کہ اسلام میں صفائی کو نصف ایمان قرار دیا گیا ہے ،ہم دن میں پانچ بار وضو کرتے ہیں ،باقاعدگی کے ساتھ غسل کرتے ہیں کھانا کھانے سے پہلے اور بعد ہاتھ دھوتے ہیں اور بیت الخلاء سے واپس آکر بھی ہاتھ دھوتے ہیں جبکہ وہاں ایسا نہیں کیا جاتا ہے اور وہ پانی کے بجائے ٹیشو پیپر زیادہ استعمال کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کورونا وائیرس انفیکشن کے پھیلاو کو روکنے کے لئے سینیٹائیزر کا استعمال اور ماسک کا پہننا بہت ضروری ہے۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی