ایران کی جانب سے مبینہ طور پر بغداد میں امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملہ

روسی خبر رساں ادارے کے مطابق 3 راکٹ سفارت خانے کے قریب گرے، جبکہ ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق عراقی صوبے صلاالحدین میں واقع امریکی فوجی اڈے پر بھی راکٹوں سے حملہ کیا گیا، 5 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات

muhammad ali محمد علی ہفتہ 4 جنوری 2020 22:36

ایران کی جانب سے مبینہ طور پر بغداد میں امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملہ
بغداد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 جنوری2020ء) ایران کی جانب سے مبینہ طور پر بغداد میں امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملہ، روسی خبر رساں ادارے کے مطابق 3 راکٹ سفارت خانے کے قریب گرے، جبکہ ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق عراقی صوبے صلاالحدین میں واقع امریکی فوجی اڈے پر بھی راکٹوں سے حملہ کیا گیا۔ روسی خبر رساں ادارے کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ہفتے کی شب کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے گرین زون میں واقع امریکی سفارت خانے کے قریب 3 راکٹ گرے ہیں۔ اس واقعے کے بعد سے امریکی سفارت خانے کو جانے والے تمام راستے بند ہو گئے ہیں۔ جبکہ اس حملے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

(جاری ہے)

جبکہ دوسری جانب ایرانی خبر رساں ادارے دعویٰ کر رہے ہیں کہ عراقی صوبے صلاالحدین میں واقع امریکی فوجی اڈے پر بھی راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ حملہ ایران کی جانب سے کیا گیا ہے۔ تاہم تاحال ان حملوں کے نتیجے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ تاہم اطلاعات ہیں کہ فوجی اڈے پر ہونے والے راکٹ حملے کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ ایران نے تاحال ان حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں ایران اور امریکا کے درمیان اب کسی بھی وقت باقاعدہ جنگ چھڑ سکتی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی فوج نے امریکا سے قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ ایرانی فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان نے ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا تھا کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر امریکا کی خوشی جلد سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔ جبکہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ایران کسی بھی وقت اور انداز میں جواب دینے حق رکھتا ہے۔

جبکہ واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے ٹھیک 24 گھنٹے بعد عراق میں آج ایک اور فضائی حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ عراقی حکام نے بتایا کہ بغداد کے شمال میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کو لے جانے والی دو کاروں کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایران کی حمایت یافتہ پاپولر موبلائزیشن فورسز نے بھی فضائی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمال میں واقع تاجی میں اسٹیڈیم کے قریب ایک میڈیکل قافلے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے بہترین فوج اور بہترین خفیہ ادارے ہیں۔ اگرامریکیوں کو کسی بھی قسم کے خطرے کا سامنا ہوا تو ہم جوابی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔

بغداد میں شائع ہونے والی مزید خبریں