اوبر اور کریم ٹرانسپورٹ سروس استعمال کرنے والی طالبات سے یونیورسٹی نے گھر سے اجازت نامے لانے کی شرط عائد کر دی

Sadia Abbas سعدیہ عباس جمعہ 23 مارچ 2018 16:28

اوبر اور کریم ٹرانسپورٹ سروس استعمال کرنے والی طالبات سے یونیورسٹی نے گھر سے اجازت نامے لانے کی شرط عائد کر دی
دمام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مارچ2018ء) امام عبدالرحمن بن فیصل یونیورسٹی نے طالبات پر یہ شرط عائد کر دی ہے کہ وہ خواتین طالبات جو گھر آنے جانے کے لیے اوبر اور کریم سروس کو استعمال کرتی ہیں وہ اپنے والدین سے اجازت نامے لے کر آئیں۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں ایسی گاڑیوں کو داخل ہونے کے لیے قانونی اجازت نامے دکھانے ہوں گے ۔

بغیر اجازت نامے کے ان گاڑیوں کے کیمس میں داخل ہونے پر پابندی ہے۔ یونیورسٹی نے یہ قدم اس لیے اٹھایا ہے کہ حال ہی میں پولیس نے ایک ٹیکسی ڈرائیو کو گرفتار کیا ہے جسنے ایک معذور بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کو کوشش کی تھی جب وہ بچی کو مدینہ میں اُسکے گھر چھوڑنے جا رہا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کاکہنا ہے کہ اوبر اور کریم سروس کے استعمال کا رحجان دن بدن بڑھتا جا رہا ہے اور ہم بچیوں پر اس سروس کو استعمال کرنے کی پابندی بھی نہیں لگا سکتے کیونکہ یہ انکی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

اس لیے بچیوں سے اپنے والدین سے اجازت نامے لانے کی شرط عائد کی گئی ہے ، جس سے والدین بچیوں کے اس سروس کے استعمال پر خود سے ذمہ دار ہوں گے ۔ یونیورسٹی کا اس میں کوئی کردار نہیں ہو گا ۔ اس کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ اجازت نامے لانے کے بعد یونیورسٹی بچیوں کو پرائیوٹ کاریں کیمپس میں لانے کے لیے اسٹیکرز دے گی اور یونیورسٹی کے گارڈز ایسی کسی پرائیوٹ گاڑی کو کیمس میں داخل نہیں ہونے دیں گے جس پر اسٹیکر نہیں لگا ہو گا۔

الدمام میں شائع ہونے والی مزید خبریں