مکّہ میں منشیات کے چار اسمگلروں کے سر قلم کر دیئے گئے

سزائے موت پانے والوں میں دو پاکستانی میاں بیوی، ایک یمنی نوجوان اور ایک نائیجرین خاتون بھی شامل ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 11 اپریل 2019 14:28

مکّہ میں منشیات کے چار اسمگلروں کے سر قلم کر دیئے گئے
مکّہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 اپریل 2019ء) سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ مکّہ میں چار افراد کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں سزائے موت دے دی گئی۔ اس طرح رواں سال منشیات کے جُرم میں سزائے موت پانے والوں کی گنتی 53 ہو گئی ہے۔ جن چار افراد کے سر قلم کیے گئے، اُن میں دو پاکستانی میاں بیوی تارکین وطن بھی شامل تھے۔

ان کے علاوہ ایک یمنی مرد اور ایک نائجیرین خاتون بھی اس جُرم میں زندگی سے محروم کر دیئے گئے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں قوانین انتہائی سخت ہیں۔ دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو تو سزائے موت دی ہی جاتی ہے، اس کے علاوہ قتل، زنا بالجبر، مسلح ڈکیتی اور منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے بھی سر قلم کر دیئے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی عرب میں تمام مقدمات اسلامی شریعت کے قوانین کے مطابق چلائے جاتے ہیں۔

مملکت کے اندر اور باہر موجود انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے کئی بار مملکت میں عدالتی نظام کی شفافیت پر سوال اُٹھائے جاتے رہے ہیں۔ جبکہ سعودی حکومت کا اس حوالے سے موقف یہی ہے کہ سزائے موت کے باعث عوام کی بڑی تعداد جُرم کے ارتکاب سے باز رہتی ہے اور امن و امان کی صورتِ حال بہتر رہتی ہے۔ یہاں یہ بھی یاد دلاتے چلیں کہ گزشتہ سال سعودی عرب میں 120 افراد کو مختلف جرائم کے ارتکاب پر موت کی سزا دی گئی۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں