مکہ مکرمہ: عرب نوجوان کو ساتھی ملازمہ کو چُومنے کی کوشش لے بیٹھی

عدالت نے ملزم کو ساتھی خاتون سے بوسے کی فرمائش کرنے اور پھرنازیبا حرکات کی بھی کوشش کی، عدالت نے قید اور جرمانے کی سزا سُنا دی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 7 مارچ 2020 14:39

مکہ مکرمہ: عرب نوجوان کو ساتھی ملازمہ کو چُومنے کی کوشش لے بیٹھی
مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔7مارچ 2020ء ) مکہ مکرمہ دُنیا بھر کے لیے مسلمانوں کے لیے مقدس ترین شہر ہے تاہم یہاں پر گزشتہ کچھ عرصے سے ایسے واقعات سامنے آ رہے ہیں، جو اس شہر کے وقار کے منافی ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ مکہ مکرمہ میں پیش آیا جہاں ایک دفتر میں کام کرنے والے عرب نوجوان نے اپنی ساتھی کارکن خاتون سے بوسے کی فرمائش کی۔ جب خاتون نے اس شرمناک خواہش پر ناراضگی کا اظہار کیا تو اس بے شرم نوجوان نے زبردستی اس کا بوسہ لینے کی کوشش کی۔

خاتون کارکن نے ساتھی ملازم کے خلاف جنسی ہراسگی کا مقدمہ درج کرا دیا۔ مقامی عدالت کی جانب سے نوجوان کو صرف جرمانے کی سزا سُنائی گئی تھی۔ جج نے موقف اختیار کیا تھا کہ نوجوان نے بلاشبہ غلط حرکت کی ہے، تاہم وہ حافظ قرآن ہے۔

(جاری ہے)

اگر اسے جیل کی سزا ہو گئی تو قید کے دوران جرائم پیشہ عناصر کی صحبت میں رہنے سے اس کے اندر موجود بُرائی کے جراثیم مزید طاقتور ہو جائیں گے۔

ا س لیے اسے قید کی سزا کی بجائے صرف چار ہزار ریال بطور جرمانہ ادا کرنا ہوں گے۔ متاثرہ خاتون نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کورٹ سے رابطہ کیا تو جج نے زیریں عدالت کے سنائے گئے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔ جس بناء پر نوجوان کو صرف جرمانہ کر کے قید کی سزا نہیں دی گئی، وہ بلاجواز ہے۔ سعودی قانون کے مطابق جنسی ہراسگی اور چھیڑ خانی پر قید کی سزا دی جاتی ہے۔

اس معاملے میں مرد اور عورت دونوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جاتی۔ اسی باعث خاتون سے شرمناک حرکات کرنے والے نوجوان کو جرمانے کے ساتھ ساتھ قید کی سزا بھی بھُگتنا ہو گی۔ تاکہ دوسروں کے لیے عبرت کی مثال قائم ہوا ور معاشرہ بے راہ روی کی جانب گامزن نہ ہو۔ دفتر میں خواتین کو باوقار ماحول فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ جو بھی خواتین کو پریشان کرنے کا باعث بنے گا اسے سزا کا سامنا کرنا ہو گا۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں