منشیات اسمگلنگ کے الزام میں ایک اور پاکستانی کا سر قلم

خالد خان کے سامان سے ایئرپورٹ پرتلاشی کے دوران منشیات برآمد ہوئی تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 28 مارچ 2019 14:59

منشیات اسمگلنگ کے الزام میں ایک اور پاکستانی کا سر قلم
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 مارچ2019ء) سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ کرنے پر ایک پاکستانی کا سر قلم کر دیا گیا۔ حکام کے مطابق خالد خان ایئرپورٹ پر منشیات اسمگل کرنے کی کوشش کے دوران پکڑا گیا تھا۔ عدالت نے الزام ثابت ہونے پر اْسے موت کی سزا سْنائی گئی جس کے خلاف خالد نے پہلے ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کیں، مگر اس کی درخواست مسترد کر دی گئی۔

جس کے بعد گزشتہ روز شاہی فرمان کے اجراء پر اُسے مدینہ منورہ میں سزا دے دی گئی۔واضح رہے کہ سعودی مملکت میں متعدد پاکستانیوں کو اسمگلنگ کے الزام میں موت کی سزا دی جا چکی ہے۔ گزشتہ دِنوں ایک پاکستانی شہری فضل منان زمان کو موت کی سزا دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

ملزم جدہ ایئر پورٹ پر منشیات کی اسمگلنگ کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ جسے عدالت کی جانب سے اسمگلنگ کا الزام ثابت ہونے پر موت کی سزا سُنائی گئی تھی۔

اس سے قبل منشیات کی سمگلنگ کی کوشش کے دوران گرفتار ہونے والے پاکستانی اسمگلر نذار احمد ولد گل احمد کا عدالتی حکم کے مطابق سر قلم کیا گیا تھا۔اس سے قبل 25 دسمبر 2018ء4 کو بھی پاکستانی اسمگلر شمس الرحمان کا سر قلم کیا گیا تھا۔ جدہ ایئر پورٹ پر شمس الرحمان کے سامان کی تلاشی لینے پراس میں سے منشیات برآمد ہوئی جس پراُسے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا۔

جہاں اُسے سزائے موت سْنائی گئی۔ دسمبر 2018ء میں ہی ایک اور پاکستانی اسمگلر شاہد اقبال کا عدالتی حکم کے مطابق سر قلم کر دیا گیا۔شاہد اقبال اپنے پیٹ میں ہیروئن چھُپا کر مملکت میں اسمگل کرنے کی کوشش میں تھا، تاہم ایئرپورٹ حکام نے شک گزرنے پر اُسے گرفتار کر لیا۔ اس سے قبل نومبر کے مہینے میں پاکستانی شہری شاکر اللہ ولد رحمان اللہ کوموت کے گھاٹ اُتار دیا گیا۔ شاکر اللہ اپنے پیٹ میں ہیروئن چھُپا کر پاکستان سے سعودی مملکت لایا تھا تاہم کسٹم حکام کی عقابی نظروں سے نہ بچ سکا۔

مدینہ منورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں