مسجد نبوی میں آج سے 113برس قبل لگائے پہلے بلب کی تصویر وائرل ہو گئی

1907ء میں لگایا گیا یہ یہ بلب سعودی مملکت کی تاریخ میں استعمال ہونے والا پہلا بلب ہے جو دارالمدینہ عجائب گھر میں محفوظ ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 11 مارچ 2021 13:00

مسجد نبوی میں آج سے 113برس قبل لگائے پہلے بلب کی تصویر وائرل ہو گئی
مدینہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 مارچ2021ء) مسجد نبوی دُنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے خانہ کعبہ کے بعد دوسرا مقدس ترین مقام ہے۔ مسجد نبوی کی حُرمت تمام مسلمانوں کو اپنی جان سے بھی بڑھ کر عزیز ہے۔ اس مسجد میں موجود ہر شے اہلِ ایمان کے لیے بہت احترام اور دلچسپی کا باعث ہے۔ کیاآپ جانتے ہیں کہ سعودی عرب کی تاریخ میں جو پہلا بلب لگایا گیا تھا، وہ مسجد نبوی میں ہی نصب ہوا تھا۔

اس تاریخی بلب کے حوالے سے سعودی میڈیا پر ایک رپورٹ شائع ہوا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مسجد نبوی میں آج سے 113 برس قبل پہلا بلب لگایا گیا تھا۔ کیونکہ سعودی عرب میں پہلی بار بجلی مدینہ منورہ میں ہی آئی تھی۔ جس کے بعد پہلا الیکٹرک بلب مسجد نبوی میں 1907ء (1325ھ) میں لگایا گیا تھا۔ اس بلب کے لگنے سے سعودی عرب میں الیکٹریسٹی سپلائی کا آغاز ہوا تھا۔

(جاری ہے)

اس مقصد کے کے لیے مسجد نبوی میں 2 بجلی گھر تعمیر کئے گئے تھے جن میں سے ایک کوئلے سے چلتا تھا اور دوسرا مٹی کے تیل سے بجلی پیدا کرتا تھا۔
ان دونوں بجلی گھروں سے مجموعی طور پر 20 کلو واٹ بجلی پیدا ہوتی تھی۔ اس کے علاوہ فجر کی نماز کے دوران مسجد نبوی میں بلب جلانے کے لیے چارجنگ بیٹریوں سے مدد لی جاتی تھی۔ سعودی تاریخ کا یہ پہلا اور یادگار بلب اس وقت دارالمدینہ عجائب گھر میں محفوظ ہے جس پر چسپاں ایک چٹ پر تحریر ہے ” یہ بلب 1907( 1325ھ) میں مسجد نبوی میں لگایا گیا تھا اور یہی وہ تاریخ بھی ہے جب پہلی بارجزیرہ عرب میں پہلی بار بجلی آئی تھی۔

“یہ بلب عجائب گھر آنے والوں کی خصوصی دلچسپی کا محور بنا رہتا ہے۔ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر بھی اس بلب کی تصاویر بہت زیادہ وائرل ہوئی ہیں۔

مدینہ منورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں