سعودی عرب میں انرجی ڈرنکس پر 50 فیصد ٹیکس لگانے کی تیاریاں

اس اقدام کا مقصد انرجی ڈرنکس کے مضر اثرات کے باعث اس کے استعمال میں کمی لانا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 22 جون 2019 12:01

سعودی عرب میں انرجی ڈرنکس پر 50 فیصد ٹیکس لگانے کی تیاریاں
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین- 22جُون 2019ء ) سعودی عرب میں بھی انرجی ڈرنکس پر ٹیکس عائد کر کے اس کی قیمت میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے حکومت کی جانب اعلان کیا گیا ہے کہ رواں سال دسمبر کے مہینے میں ان انرجی ڈرنکس پر 50 فیصد ٹیکس عائد کر دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ خلیجی ممالک کی کونسل کی جانب سے مشترکہ طور پر لیا گیا ہے۔ جس کا مقصد انرجی ڈرنکس کے مضر اثرات کے باعث اس کی قیمت میں اضافہ کر کے اس کے استعمال میں کمی لانا ہے۔

اس سلسلے میں ٹیکس اور زکوٰة کی جنرل اتھارٹی کی جانب سے ٹیکس کا نفاذ کیا جائے گا۔ ٹیکس کی زد میں آنے والی مصنوعات میں میٹھے مشروبات، سافٹ اور انرجی ڈرنکس بھی شامل ہیں۔ یکم دسمبر 2019ء سے تمام انرجی ڈرنکس پر 50 فیصد ٹیکس نافذ ہو جائے گا۔ جنرل اتھارٹی کے مطابق وہ تمام مشروبات جن میں پانی، چینی، پاؤڈر، سویٹنر اوردیگر متعلقہ مائعات کا استعمال کیا گیا ہو گا، وہ اس ٹیکس کے گھیرے میں آئیں گے۔

(جاری ہے)

اس فیصلے کی وہ مختلف اداروں کی جانب سے سامنے آنے والی وہ رپورٹس ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ شوگر کی زیادہ مقدار والے انرجی ڈرنکس کے استعمال سے مختلف بیماریوں اور موٹاپے میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس لیے ان انرجی ڈرنکس کا استعمال گھٹانے کے لیے حکومتی سطح پر کوئی اقدام لیا جائے۔ انرجی ڈرنکس کے مہنگے ہونے سے لوگ پھلوں اور وٹامنز سے بھرپور جوسز کی جانب زیادہ متوجہ ہوں گے۔

تاہم کچھ ڈرنکس کو اس ٹیکس سے مستثنیٰ بھی قرار دیا گیا ہے جن میں 75 فیصد دُودھ سے تیار کیے جانے والے مشروبات، عام دودھ، بچوں کے غذائی فارمولے اور قدرتی شوگر پر مشتمل فروٹ جوسز شامل ہیں جنہیں طبی نقطہٴ نظر سے تیار کیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات جنرل اتھارٹی کی ویب سائٹwww.gazt.gov.sa. سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں