سعودی عرب میں نوزائیدہ بچوں کے شرکیہ ناموں پر پابندی عائد

محکمہ شہری معاملات کے مطابق برتھ سرٹیفکیٹ بچے کے صرف ایک نام کے ساتھ جاری ہو گا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 15 نومبر 2019 13:15

سعودی عرب میں نوزائیدہ بچوں کے شرکیہ ناموں پر پابندی عائد
جدہ(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15نومبر 2019ء) سعودی مملکت میں بچوں کی شرکیہ معنے والے نام رکھنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ جبکہ بچوں کے دو نام بھی نہیں رکھے جا سکتے۔ مقامی اخبار نے شہری معاملات سے متعلق محکمے ’احوال مدنیہ‘ کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ شائع کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سعودی عرب میں پیدا ہونے والے بچوں کے دو نام نہیں رکھے جا سکتے۔

اسی طرح شرکیہ معانی والے ناموں پر بھی پابندی ہو گی۔ جیسے کہ عبدالرسول، عبدالرضا اور عبدالنبی جیسے ناموں سے شرک کا پہلو نکلتا ہے، اس لیے ایسے نام رکھنے والے والدین کو اُن کے نومود بچے کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔ اسی طرح فرشتوں جیسے جبریل، میکائیل کے نام رکھنے پر بھی برتھ سرٹیفکیٹ جاری نہیں ہو گا اس کے علاوہ یملاک، تبارک وغیرہ نام رکھنے پر بھی شرعی طور پر ممانعت ہو ۔

(جاری ہے)

احوال مدنیہ کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سعودی اور غیر مُلکی شہری اپنے بچوں کے برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے ناموں سے متعلق ضابطے کے پابند ہوں گے۔ محکمے کے مطابق نومولود کا نام دو ناموں پر مشتمل نہ ہوں اور نہ ہی اُس کے نام سے پہلے اور بعد میں اُس کی ذات اور القابات لگائے جا سکتے ہیں۔ جیسے ’علی‘ کے ساتھ علی شاہ، علی جٹ، علی کمبوہ وغیرہ لگانا ممنوع ہے۔

اسی طرح نام سے پہلے چودھری، میاں یا کوئی اور ذات لگانے پر بھی سرٹیفکیٹ جاری نہیں ہو گاجیسا کہ چودھری اکبر، سید عظیم اور اسی طرح کے دوسرے نام ہیں۔ اسی طرح اگر کسی بچے کا نام زبیر ہے تو اُس کے نام کا سرٹیفکیٹ اسی نام کے ساتھ جاری ہو گا۔ اگر اُس کے نام کا اندراج ’محمد زبیر‘ یا ’زبیر احمد‘ لکھ کرکروانے کی کوشش کی جائے گی تو سرٹیفکیٹ جاری نہیں ہو گی۔

متعلقہ عنوان :

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں