سعودی دُلہن 400 کلومیٹر کا فاصلہ طے کے کرفیو سے صرف پانچ منٹ قبل پہنچ گئی

اگر پانچ منٹ کی بھی دیر ہو جاتی تو دُلہن اور اس کی گاڑی میں سوار افراد کو 10 ہزار ریال کا بھاری جرمانہ ہو جاتا، اوروہ منزل تک بھی نہ پہنچ پاتی

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 31 مارچ 2020 16:26

سعودی دُلہن 400 کلومیٹر کا فاصلہ طے کے کرفیو سے صرف پانچ منٹ قبل پہنچ گئی
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔31مارچ 2020 ) سعودی مملکت کے اہم شہروں میں کرفیو کے نفاذ کے بعد لوگوں کو خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں تک کہ شادی کی تقریبات بھی انتہائی سادگی سے انجام دی جا رہی ہیں یا ملتوی کر دی گئی ہیں۔ کرفیو کے باعث ایک سعودی دُلہن بھاری جرمانے سے بال بال بچنے میں کامیاب ہو گئی اور اس کی شادی بھی ملتوی ہونے سے بچ گئی۔

اُردو نیوز کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ دلچسپ واقعہ القریات میں پیش آیا۔ سعودی لڑکی کریمہ عبدالہادی الغزی سکاکا کی رہائشی ہے جس کی شادی اس کے رشتہ دار منیف عبدالعزیز الفندی الغزی سے طے پائی تھی۔ منیف اور اس کے گھر والے القریات میں مقیم ہیں۔ القریات اور سکاکا کا فاصلہ 400 کلومیٹر کے لگ بھگ ہے۔ دونوں کا نکاح پہلے ہوچکا تھا۔

(جاری ہے)

رخصتی کی تقریب کی تاریخ، وقت اور مقام سب کچھ طے تھا- تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے لگائے جانے والے کرفیو نے پروگرام تبدیل کر ڈالا۔

دولہا منیف الغزی نے بتایا کہ رخصتی کا پروگرام بڑے پیمانے پر ترتیب دیا گیا تھا لیکن شام 7 بجے سے کرفیو کے سرکاری فیصلے کا احترام کرتے ہوئے بزرگوں نے رخصتی کی ساری رسمیں منسوخ کر دیں۔طے کیا گیا کہ رخصتی کی تقریب گھر میں ہوگی جس میں دولہا، اس کے بھائی اور بہنیں شرکت کریں گی- القریات کے ایک ہوٹل میں ہمارے لیے ایک کمرہ بک کر لیا گیا- دلہن کو سکاکا سے براہ راست ہوٹل لایا گیا- دلہن کو جب اس کا بھائی سکاکا سے القریات لا رہا تھا تو راستے میں چیک پوسٹوں پر روکا گیا- سیکیورٹی اہلکاروں کو شادی کا پروگرام بتایا جاتا تو وہ مبارکباد دے کر رخصت کر دیتے تاہم جگہ جگہ تفتیشی کارروائی کی وجہ سے القریات پہنچنے میں کافی وقت لگ گیا۔

دُلہا منیف کا کہنا تھا کہ ہم ڈر رہے تھے کہ کرفیو شروع ہو گیا تو ممکن ہے جرمانے کی زد میں آ جائیں- سات بجنے میں پانچ منٹ باقی تھے کہ دلہن ہوٹل پہنچ گئیں۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں