سعودی عرب میں خاتون کی سڑک کنارے لگائی دکان کے ساتھ تصویر وائرل

خاتون کو اپنے ایک سالہ بچے کے ساتھ طائف کے پارک میں سڑک کنارے فرشی دکان لگائے دیکھا جاسکتا ہے

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 30 ستمبر 2021 10:44

سعودی عرب میں خاتون کی سڑک کنارے لگائی دکان کے ساتھ تصویر وائرل
طائف ( اُردو پوائنٹ اخبارتارہ ترین ۔ 30 ستمبر 2021ء ) سعودی عرب میں ایک خاتون کی طرف سے سڑک کنارے لگائی گئی دکان کے ساتھ تصویر وائرل ہوگئی ، خاتون کا کہنا ہے کہ رشتہ داروں نے شوہر کے مرنے کے بعد نہ تو اولاد کے بارے میں پوچھا اور نہ ہی مجھ سے کبھی یہ دریافت کیا کہ کس حال میں ہو؟۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر آج کل ایک سعودی خاتون کی تصویر وائر ہورہی ہے جس میں انہیں اپنے ایک سالہ بچے کے ساتھ سڑک کنارے فرشی دکان لگائے دیکھا جاسکتا ہے ، سعودی خاتون کا نام ام ایاد ہے اور ان کی فرشی دکان طائف کے ایک پارک میں ہے۔


سعودی میڈیا سے معلوم ہوا ہے کہ سعودی خاتون ام ایاد کے شوہر کا انتقال ٹریفک حادثے میں ہوگیا تھا لیکن انہوں نے خاوند کی وفات کے بعد بھی ہمت نہیں ہاری بلکہ عزم اور حوصلے سے کام لیتے ہوئے گھریلو اخراجات چلانے کے لیے طائف کمشنری کے ایک عوامی پارک میں فرشی دکان لگائی ہے۔

(جاری ہے)

اُردو نیوز کے مطابق سعودی اخبار 24 سے گفتگو میں ام ایاد نے بتایا کہ شوہر کی وفات کے بعد گھریلو اخراجات چلانا بڑا مسئلہ تھا کیوں کہ رشتہ داروں نے شوہر کے مرنے کے بعد نہ تو اولاد کے بارے میں پوچھا اور نہ ہی مجھ سے کبھی یہ دریافت کیا کہ کس حال میں ہو؟ اس لیے میں نے بھی رشتہ داروں کی طرف دیکھنا گوارہ نہ کیا اور ہمت سے کام لیتے ہوئے پارک میں فرشی دکان لگائی کیوں کہ گھر کرائے کا ہے اور اولاد کے اخراجات بھی پورے کرنے ہیں ، سسرالی اور خود اس کے رشتہ دار طائف میں رہتے ہیں مگر کوئی مدد نہیں کرتے۔


سعودی خاتون نے کہا کہ میں 3 بچوں کی ماں ہوں اور دکان سے روزانہ 100 تا 300 ریال کی آمدنی ہوجاتی ہے تاہم ہفتے کے اختتامی دنوں میں آمدنی بڑھ بھی جاتی ہے ، اللہ کا شکر ہے کہ تمام اخراجات مناسب طریقے سے پورے ہو رہے ہیں جس کے لیے میں روزانہ سہ پہر تین بجے سے رات تین بجے تک دکان پر کام کرتی ہوں ،دکان میں اپنی مصروفیت کے لیے ایسے وقت کا انتخاب کیا ہے جب بچے بھی ساتھ ہوتے ہیں ، ایک بیٹا ایک برس تین ماہ کا ہے جو دکان کے برابر میں جگہ پر ہی سوجاتا ہے۔

طائف میں شائع ہونے والی مزید خبریں