متحدہ عرب امارات میں ملازمین کی اجرتوں کے تحفظ کیلئے قوانین میں سختی

نجی شعبے کے اداروں کے لیے اجرتوں کی ادائیگیوں کی کڑی نگرانی کے لیے نئی قرارداد جاری کردی گئی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 3 اگست 2022 11:02

متحدہ عرب امارات میں ملازمین کی اجرتوں کے تحفظ کیلئے قوانین میں سختی
ابو ظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 اگست 2022ء ) متحدہ عرب امارات کی وزارت ملازمین کی اجرتوں کے تحفظ کے لیے قوانین کو سخت کر رہی ہے، اسی لیے نجی شعبے کے اداروں کے لیے اجرتوں کی ادائیگیوں کی کڑی نگرانی کے لیے نئی قرارداد جاری کردی گئی۔ اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات ہمیشہ عوام میں پیدا ہونے والے خدشات کو دور کرنے کے لیے پیش پیش رہا ہے، پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والوں کی اجرت کا مسئلہ بھی ایسا ہی ایک مسئلہ ہے جس پر حال ہی میں روشنی ڈالی گئی اور انسانی وسائل اور امارات کی وزارت نے اس سال اجرت کے تحفظ کے نظام میں ترمیم کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک نئی قرارداد جاری کی ہے جس کا مقصد اجرتوں کی ادائیگیوں کی سخت جانچ پڑتال کرنا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ انسانی وسائل اور امارات کے وزیر ڈاکٹر عبدالرحمن عبدالمنان الوار نے 2022ء کی وزارتی قرارداد نمبر 346 جاری کی ہے جس میں اجرت کے تحفظ کے نظام کے ذریعے نجی شعبے کے اداروں کے لیے اجرتوں کی ادائیگیوں میں ترمیم کی دفعات شامل کی گئی ہیں، یہ اعلان بدھ کے روز سامنے آیا، جس میں تین اہم نکات شامل ہیں؛
1. اسٹیبلشمنٹ کی اب مزید کڑی نگرانی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

2. وزارت اب تمام تنظیموں کے سائز سے قطع نظر ان کی قریبی جانچ کو یقینی بنائے گی جو ڈیٹا بیس پر رجسٹرڈ ہیں۔
3. وزارت فیلڈ وزٹ اور الیکٹرانک نگرانی اور معائنہ کے نظام کے ذریعے اپنے ڈیٹا بیس میں رجسٹرڈ اداروں کی نگرانی کرے گی۔
معلوم ہوا ہے کہ 50 یا اس سے زیادہ عملے والے آجروں کو ادائیگی میں تاخیر کے خلاف سخت جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا، اسی طرح بڑی تنظیموں کے آجروں کو بھی سخت قوانین کا سامنا کرنا پڑے گا اگر وہ ملازمین کو معاہدوں میں بیان کردہ وقت پر ادائیگی نہیں کرتے ہیں، اجرتوں کی ادائیگی میں تاخیر کی بنیاد پر 50 یا اس سے زیادہ کارکنوں کو ملازمت دینے والے اداروں کے خلاف بتدریج طریقہ کار لاگو کیا جاتا ہے تاہم جہازوں پر کام کرنے والے ملاح اور غیر ملکی اداروں یا ملک میں ان کی شاخوں کے کارکنان مذکورہ ترامیم سے مستثنیٰ ہیں۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں