کارکن کو ملازمت نہ دینے پر کمپنی کو ایک لاکھ 20 ہزار درہم جرمانہ

کمپنی خاتون کو نوکری کی پیشکش کرنے کے بعد اس وقت پیچھے ہٹ گئی جب خاتون اپنی پہلی ملازمت چھوڑ چکی تھی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 21 فروری 2024 14:13

کارکن کو ملازمت نہ دینے پر کمپنی کو ایک لاکھ 20 ہزار درہم جرمانہ
ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 فروری2024ء ) متحدہ عرب امارات میں ابوظہبی کی عدالت نے ایک ایسے کارکن کو 1 لاکھ 20 ہزار درہم معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے کمپنی نے جس کی خدمات حاصل کرنے سے انکار کردیا تھا۔ گلف نیوز کے مطابق ابوظہبی کی فیملی، سول اور ایڈمنسٹریٹو کلیمز کورٹ نے کمپنی کو حکم دیا ہے کہ وہ ایک خاتون کو ملازمت کی پیشکش پر پیچھے ہٹنے پر 1 لاکھ 20 ہزار درہم بطور معاوضہ ادا کرے، خاتون نے کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس میں 1 لاکھ 87 ہزار درہم کے معاوضے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس کے لیے خاتون نے دعویٰ کیا کہ اسے 37 ہزار درہم کی تنخواہ کے ساتھ نوکری کی پیشکش موصول ہوئی جس کی بنیاد پر اس نے اپنی پہلے والی نوکری چھوڑ کر وہ آفر قبول کرلی۔

خاتون کا کہنا تھا کہ کمپنی نے بار بار یاد دہانیوں کے باوجود 6 ماہ گزرنے کے بعد ملازمت کی پیشکش کا احترام کرنے سے انکار کر دیا جس کے نتیجے میں وہ اب بے روزگار ہے، اس نے اپنے دعوے کی حمایت میں سرٹیفکیٹس، خط و کتابت اور دیگر دستاویزات کی کاپیاں عدالت میں جمع کرائیں، تاہم کمپنی نے درخواست دائر کی جس میں کیس کو خارج کرنے کی استدعا کی گئی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ اپنے فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کمپنی نے مدعی کو 37 ہزار درہم کی ابتدائی تنخواہ کے ساتھ نوکری کی پیشکش کی جسے چھ ماہ کی پروبیشن مدت کے بعد بڑھا کر 40 ہزار درہم کیا جانا تھا، تاہم مدعی کی پیشکش کو قبول کرنے کے بعد کمپنی نے اس سے اپنی سابقہ ملازمت سے استعفیٰ دینے کے ثبوت فراہم کرنے کو کہا۔

عدالت نے کہا یہ بھی ثابت ہے کہ مدعی نے مدعا علیہ کو اس تاریخ کے بارے میں استفسار کرنے کے لیے لکھا کہ وہ ان کے لیے کام کرنا کب شروع کرسکتی ہے؟ اس نے یہ بھی بتایا کہ پیشکش قبول کرنے کی تاریخ سے تین ماہ تک اس کے پاس آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں تھا، دستاویزات اس معاملے میں کمپنی کی غلطی کو ثابت کرتی ہیں اور اس کے مطابق وہ مدعی کو پہنچنے والے نقصانات کی ذمہ دار ہے۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں