پاکستان اور یو اے ای کے دو طرفہ تعاون بڑھانے کی یادداشت پر دستخط

معاہدے سے میرین اور لاجسٹک کے شعبوں میں تعان کے نتیجے میں دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 3 فروری 2024 16:30

پاکستان اور یو اے ای کے دو طرفہ تعاون بڑھانے کی یادداشت پر دستخط
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 فروری 2024ء ) پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان میرین اور لاجسٹک سیکٹرز میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوگئے۔ وزیراعظم پاکستان کے میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کراچی پورٹ ٹرسٹ پاکستان اور ابوظہبی پورٹس گروپ یو اے ای کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب کے مہمان خصوصی تھے، یہ ایک تجارتی معاہدہ ہے جو کراچی بندرگاہ کے ایسٹ وہارف کی سات برتھوں پر بلک اور جنرل کارگو ٹرمینل کے آپریشن کی آؤٹ سورسنگ سے متعلق ہے، اس کا مقصد میرین اور لاجسٹک کے شعبوں میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر نگران وزیرمواصلات، ریلوے و میری ٹائم افیئرز شاہد اشرف تارڑ اور متحدہ عرب امارات کے وزیر تجارت ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی، پاکستان میں یو اے ای کے سفیر حمد عبید ابراہیم سلیم الزابی اور دونوں ممالک کے حکام موجود تھے، اس موقع پر نگران وزیراعظم نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی شعبہ میں تعاون و بات چیت اور تبادلوں میں اضافہ پر اطمیان کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

چند روز قبل پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ریلوے، اقتصادی زونز اور انفراسٹرکچر میں تعاون کے لیے 3 بلین ڈالر سے زائد کے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے تھے، یہ پیشرفت وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے ورلڈ اکنامک فورم (WEF) کے 54 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ڈیووس سوئٹزرلینڈ کے دورے کے دوران سامنے آئی، معاہدوں میں فریٹ کوریڈور، ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارک اور فریٹ ٹرمینلز کی تعمیر و ترقی کا احاطہ کیا گیا، معاہدوں پر پاکستانی مواصلات، ریلویز اور سمندری امور کے وزیر شاہد اشرف تارڑ اور دبئی حکومت کے بندرگاہوں، کسٹمز اور فری زون کارپوریشن (PCFC) کے چیئرمین سلطان احمد بن سلیم نے دستخط کیے۔

بتایا گیا ہے کہ دبئی میں قائم اماراتی ملٹی نیشنل لاجسٹک کمپنی ڈی پی ورلڈ اس منصوبے کے ایک حصے کے طور پر پاکستان کے معروف تجارتی گیٹ وے پورٹ قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل میں انفراسٹرکچر کی بہتری کا کام کرے گی، اماراتی فرم ٹرمینل کے قریب ایک اقتصادی زون تیار کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ منصوبوں کی ترقی کے لیے ڈی پی ورلڈ دبئی حکومت کی جانب سے کام کرے گا جب کہ پاکستان ریلویز اور پورٹ قاسم اتھارٹی حکومت پاکستان کی جانب سے کام کرے گی، ریل پر مبنی فریٹ کوریڈور بحیرہ عرب پر کراچی پورٹ سے تقریباً 50 کلومیٹر دور پپری مارشلنگ یارڈ تک چلانے کا منصوبہ ہے، اس سے سڑک کی حفاظت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ پاکستانی بندرگاہی شہر کراچی میں بھیڑ کم ہو گی، یہ کارکردگی، نقل و حمل کے اوقات کو نمایاں طور پر بہتر بنائے گا اور لاجسٹکس کی مجموعی لاگت کو کم کرے گا۔

بتایا جارہا ہے کہ دو دیگر بین الحکومتی فریم ورک معاہدوں کا مقصد سمندری اور لاجسٹکس کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے، پاکستان کی وزارت سمندری امور کے ساتھ ایک نیوی گیشن چینل کو ڈریج کرنے کے لیے ایک فریم ورک معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے ہیں، اس فریم ورک معاہدے سے پورٹ قاسم پر ایک اقتصادی زون کی ترقی بھی ہوگی جس کا مقصد 3 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے، اس کا مقصد پاکستان میں اقتصادی سرگرمیوں کو زیادہ سے زیادہ کرنا ہے۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں