متحدہ عرب امارات میں اگلے ماہ سے نافذ العمل نئے ویزوں کی مکمل تفصیلات سامنے آگئیں

اگلے ماہ سے لاگو اصلاحات میں 5 سالہ گرین ریذیڈنسی، جاب ہنٹرز اور سیاحوں کے لیے پرمٹ شامل ہیں

Sajid Ali ساجد علی بدھ 10 اگست 2022 16:42

متحدہ عرب امارات میں اگلے ماہ سے نافذ العمل نئے ویزوں کی مکمل تفصیلات سامنے آگئیں
ابو ظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 10 اگست 2022ء ) متحدہ عرب امارات میں اگلے ماہ سے نافذ العمل نئے ویزوں کی مکمل تفصیلات سامنے آگئیں، اگلے ماہ سے لاگو ہونے والی اصلاحات میں 5 سالہ گرین ریذیڈنسی، جاب ہنٹرز اور سیاحوں کے لیے پرمٹ شامل ہیں۔ خلیج ٹائمز کے ماطبق ایک نمایاں تبدیلی کے طور پر توسیع شدہ گولڈن ویزا سکیم، نئی پانچ سالہ گرین ریذیڈنسی، ایک سے زیادہ داخلے کا سیاحتی ویزا اور جاب ہنٹنگ انٹری پرمٹ ان متعدد ریذیڈنسی اصلاحات میں شامل ہیں جو اگلے ماہ سے لاگو ہوں گی، یہ نئے ویزے اور داخلے کے اجازت نامے متحدہ عرب امارات میں اپنائی گئی سب سے بڑی داخلہ اور رہائش گاہوں کی اصلاحات کا حصہ ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ نئے نظام سے متحدہ عرب امارات میں مقیم اور کام کرنے والے تارکین وطن کے ساتھ سیاحوں کو بھی کافی فائدہ پہنچے گا، اس سے امارات غیر ملکیوں اور اعلیٰ مالیت کے حامل افراد کے لیے اور بھی زیادہ سرمایہ کار دوست ملک بن جائے گا جو متحدہ عرب امارات میں طویل مدتی موجودگی کے خواہاں ہیں۔

(جاری ہے)

رواں برس اپریل کے وسط میں اعلان کردہ متحدہ عرب امارات کی کابینہ کے فیصلے کے مطابق داخلہ اور رہائش کے قوانین سے متعلق یہ تمام نئے انتظامی ضوابط سرکاری گزٹ میں اس کی اشاعت کی تاریخ سے 90 دن کے بعد نافذ العمل ہوں گے، ذیل میں ان ویزوں کی فہرست ہے جن کا اعلان اپریل میں کیا گیا تھا، ان میں سے زیادہ تر اگلے مہینے سے نافذ ہو جائیں گے اور ان میں سے کچھ پہلے ہی متعارف کرائے جا چکے ہیں؛

> ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا:
نئے پانچ سالہ ملٹی انٹری ٹورسٹ ویزا کے لیے اسپانسر کی ضرورت نہیں ہے اور کسی شخص کو 90 دن تک متحدہ عرب امارات میں رہنے کی اجازت دیتا ہے، جو کو مزید 90 دن تک بڑھایا جا سکتا ہے، اس سیاحتی ویزا پر ایک شخص زیادہ سے زیادہ 180 دن رہ سکتا ہے، درخواست دہندہ کے پاس درخواست دینے سے پہلے پچھلے 6 ماہ میں 4 ہزار ڈالر ( 14,700 درہم ) یا اس کے مساوی غیر ملکی کرنسی ہونی چاہیے۔

> کاروباری ویزا:
سرمایہ کار اور کاروباری افراد اسپانسر یا میزبان کی ضرورت کے بغیر کاروباری ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
> رشتہ داروں/دوستوں سے ملنے کے لیے ویزا:
کوئی غیر ملکی اس ویزا کے لیے درخواست دے سکتا ہے اگر وہ متحدہ عرب امارات کے شہری یا رہائشی کا رشتہ دار یا دوست ہے, اس کے لیے اسپانسر یا میزبان کی ضرورت نہیں ہے۔

> عارضی ورک ویزا:
جن کے پاس عارضی کام ہے، جیسے کہ پروبیشن ٹیسٹنگ یا پروجیکٹ پر مبنی کام، وہ اس ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں, امیدواروں کو عارضی کام کا معاہدہ یا آجر کی طرف سے ایک خط اور فٹنس کا ثبوت پیش کرنے کی ضرورت ہے۔
> مطالعہ/تربیت کے لیے ویزا:
اس ویزا کا مقصد ان لوگوں یا طلباء کے لیے ہے جو تربیت، مطالعاتی کورسز اور انٹرن شپ پروگراموں میں شرکت کرنا چاہتے ہیں, یہ ویزا سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کے تعلیمی اور تحقیقی اداروں کی طرف سے سپانسر کیا جا سکتا ہے, اس کے لیے ادارے کی طرف سے ایک خط درکار ہوتا ہے جس میں مطالعہ یا تربیت یا انٹرنشپ پروگرام اور اس کی مدت کی تفصیلات کو واضح کیا جائے۔

> فیملی ویزا:
اس سے پہلے والدین صرف 18 سال سے کم عمر کے اپنے بچوں کی کفالت کر سکتے تھے, اب مرد بچوں کی 25 سال کی عمر تک کفالت کی جا سکتی ہے, معذور بچوں کو بھی خصوصی اجازت نامہ ملتا ہے اور غیر شادی شدہ بیٹیوں کو غیر معینہ مدت کے لیے کفیل کیا جا سکتا ہے۔
> ملازمت کا ویزا:
ملازمت کے متلاشی افراد متحدہ عرب امارات میں مواقع تلاش کرنے کے لیے اس نئے ویزا سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں, اس ویزے کے لیے کسی اسپانسر یا میزبان کی ضرورت نہیں ہوگی اور یہ بیچلر ڈگری ہولڈرز یا اس کے مساوی دنیا کی بہترین 500 یونیورسٹیوں کے تازہ گریجویٹس کے ساتھ ساتھ انسانی وسائل اور امارات کی وزارت کی پہلی، دوسری یا تیسری مہارت کی سطح میں درجہ بندی کرنے والوں کو دیا جائے گا۔

 
> گرین ویزا:
یہ پانچ سالہ ویزا ہولڈرز کو اسپانسر یا آجر کے بغیر اپنے اہل خانہ کو لانے کی اجازت دیتا ہے، یہ ویزا ہنر مند کارکنوں، سیلف ایمپلائرز، فری لانسرز وغیرہ کے لیے دستیاب ہے دیگر ضروریات میں بیچلر کی ڈگری یا اس کے مساوی اور 15,000 درہم کی کم از کم تنخواہ شامل ہے۔
> گولڈن ویزے:
متحدہ عرب امارات نے کئی پیشہ ورانہ زمروں اور سرمایہ کاروں کے لیے گولڈن ویزا کا اعلان کیا ہے جو طویل مدتی بنیادوں پر ملک کے بہترین معیار زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں، ذیل میں مختلف زمروں کے لیے گولڈن ویزوں کی فہرست ہے؛ 
رئیل اسٹیٹ:
اس ویزا کے اہل ہونے کے لیے رئیل اسٹیٹ میں 2 ملین درہم کی کم از کم سرمایہ کاری ضروری ہے، مارگیج اور آف پلان پراپرٹیز پر جائیداد خریدنے والے سرمایہ کاروں کو بھی اجازت ہے اگر ان کی مجموعی سرمایہ کاری 2 ملین درہم یا اس سے زیادہ ہو۔

اسٹارٹ اپ:
کاروباری افراد اب تین کیٹیگریز کے تحت گولڈن ویزا حاصل کر سکتے ہیں، (1) اسٹارٹ اپ ملک میں رجسٹرڈ ہے، (2) SME کے تحت آنا چاہیے، (3) سالانہ ریونیو 1 ملین درہم یا اس سے زیادہ ہونا چاہیے۔
سائنسدان:
جو لوگ اپنے شعبے میں ماہر ہیں وہ گولڈن ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں اگر وہ ان شرائط کو پورا کرتے ہیں جن میں ایمریٹس سائنس کونسل کی سفارش اور لائف سائنس، نیچرل سائنسز، ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ میں کسی اعلیٰ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی یا ماسٹر ڈگری شامل ہے۔

 
غیر معمولی ہنر:
وہ لوگ جو فن، ثقافت، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، کھیل، اختراع، طب اور قانون کے میدان میں غیر معمولی ہنر رکھتے ہیں وہ گولڈن ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، انہیں ایک سفارشی خط یا متعلقہ حکومتی ادارے سے منظوری درکار ہے۔
ماہر کاریگر:
درخواست دہندہ کے پاس بیچلر کی ڈگری، ملازمت کا ایک درست معاہدہ، ملازمت کی ایک لائن پیشہ ورانہ سطح کے ایک یا دو کے تحت ہونی چاہیے جیسا کہ وزارت انسانی وسائل اور امارات کی طرف سے وضاحت کی گئی ہے اور 30 ہزار درہم کی کم از کم ماہانہ تنخواہ ہونی چاہیے۔

طلباء:
غیر معمولی طلباء جنہوں نے متحدہ عرب امارات کے ثانوی اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں اعلی اسکور حاصل کیے ہیں یا وہ جو دنیا بھر کی بہترین 100 یونیورسٹیوں میں آتے ہیں گولڈن ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں