کورونا کے باعث والدین سے محروم ہونے والے 6 بچوں کی سُنی گئی

اماراتی ریاست عجمان کے فرمانروا نے یتیم سوڈانی بچوں کے تعلیمی اور مالی اخراجات اُٹھانے کا اعلان کر دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 21 مئی 2020 13:25

کورونا کے باعث والدین سے محروم ہونے والے 6 بچوں کی سُنی گئی
عجمان(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21مئی 2020ء) گزشتہ روز اماراتی اخبار خلیج ٹائمز کی جانب سے 6 بدنصیب بچوں کی کہانی سامنے لائی گئی تھی جن کے والد اور والدہ دونوں رمضان المبار ک کے مہینے میں کورونا وائرس کے باعث اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں۔ ان کم سن بچوں کی پرورش کرنے والا کوئی نہیں رہا۔ تاہم اماراتی ریاست عجمان کے فرمانروا شیخ حُمید بن راشد النعیمی نے یہ المناک معاملہ سامنے آنے کے بعد ان یتیم بچوں کی کفالت کے حوالے سے شاندار اعلان کر دیا ہے۔

شیخ حُمید نے اعلان کیا ہے کہ ان چھ سوڈانی بچوں کی کہانی سُن کر وہ بہت رنجیدہ ہوئے ہیں، انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان بے سہارا بچوں کی کفالت، تعلیمی اخراجات اور رہائش کا تمام تر خرچہ وہ خود اُٹھائیں گے۔اس حوالے سے انہوں نے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کر دیے ہیں۔

(جاری ہے)

عجمان کے فرمانروا کے اس اعلان سے ان کم سن بچوں کا مستقبل محفوظ ہو گیا ہے اور وہ کھانے پینے، رہائش اور تعلیمی اخراجات سے بالکل بے فکر ہو جائیں گے۔

اماراتی عوام نے شیخ حُمید کے اس انسانیت بھرے اقدام کو بھرپور انداز سے سراہا ہے ۔ اماراتی حکمران ہمیشہ سے انسانیت پروری سے متعلق اقدامات اُٹھاتے رہے ہیں اورمستحق مقامی و تارکین کی ہر ممکن مدد بھی کرتے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ سوڈانی باشندہ 57 سالہ سوڈانی علی احمد الطیب اپنی بیوی اور چھ بچوں کے ساتھ شارجہ میں مقیم تھا۔ رمضان المبارک کے دوران الطیب اور اس کی بیوی میں کورونا کی تصدیق ہوئی۔

دونوں مقامی ہسپتال میں زیر علاج رہے، تاہم الطیب کی بیوی تین ہفتے قبل انتقال کر گئی۔ جس کے بعد الطیب ہی اپنے بچوں کا واحد سہارا تھا۔ تاہم دو روز قبل الطیب بھی کورونا کے خلاف کئی ہفتوں کی لڑائی کے بعد زندگی کی بازی ہار گیا۔ جس کے بعد اس کے چھ بچے بے آسرا ہو گئے ہیں۔غمزدہ بچے عجمان کے علاقے تووان میں مقیم اپنے والد کے بھتیجے محمد ہاشم کے گھر چلے گئے تھے۔

ان بدنصیب بچوں میں سب سے بڑا بیٹا وعد علی احمد دسویں گریڈ کا طالب علم ہے، بیٹی بتول علی احمد نویں گریڈ، بیٹا کمال الدین علی احمد گریڈ آٹھ، بیٹی زینب علی احمد گریڈ 6 اور نور البیان علی احمد گریڈ 1 کی طالبہ ہے۔ جبکہ تین، چار سال کا محمد علی احمد کنڈر گارٹن جاتا ہے۔ بچوں کو سنبھالنے والے ان کے کزن ہاشم کی ابھی حال میں ہی شادی ہوئی ہے، اس نے بتایا کہ بچوں کا باپ شوگر کا مریض تھا، کورونا کا شکار ہونے کے بعد اس کی حالت بگڑ گئی اور اپنی بیوی کے بعد وہ بھی چل بسا۔

ہاشم کا کہنا تھا کہ اسے امید ہے کہ دُکھ کے مارے بچے جلد ہی ماں باپ کی موت کے صدمے سے سنبھل جائیں گے۔ تاہم ان کی پڑھائی جاری رکھنا ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے۔ ان کے ماں باپ کی بھی خواہش تھی کہ وہ اپنی تعلیم مکمل کریں۔ پچھلے سال بھی یہ بچے لیٹ فیس کی وجہ سے سکول نہیں جا سکے تھے۔

عجمان میں شائع ہونے والی مزید خبریں