متحدہ عرب امارات نے زراعت میں خودکفالت کا منصوبہ بنا لیا ،اب اپنی فصلیں اُگائے گا

دُبئی کے فرمانروا نے زراعت کو ترقی دینے کے لیے خصوصی بزنس پارک تعمیر کرنے کا اعلان کر دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 3 مئی 2021 11:55

متحدہ عرب امارات نے زراعت میں خودکفالت کا منصوبہ بنا لیا ،اب اپنی فصلیں اُگائے گا
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3 مئی2021ء) یو اے ای ایک ریگستانی ملک ہے ، جہاں کی سب سے بڑی پیداوار خوردنی تیل اور گیس ہے۔ تاہم خشک اور ریتلی زمین ہونے کی وجہ سے یہاں پر کھیتی باڑی بہت کم ہوتی ہے۔ امارات اپنی تمام تر آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے 90 فیصد غذائی اجناس درآمد کرتا ہے جس پر سالانہ ایک سو ارب درہم سے زائد رقم خرچ آتی ہے۔

دُنیا کے ترقی یافتہ خطوں میں شامل ہونے کے باوجود امارات غذائی خود کفالت کے میدان میں بہت پیچھے ہے۔ تاہم اب امارات نے اس حوالے سے بڑا اعلان کر دیا ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق دبئی نے خصوصی زرعی فرموں کے لیے ایک نیا بزنس پارک تعمیرکرنے کا اعلان کیا ہے۔اس کا مقصد تحفظِ خوراک کو یقینی بنانا ہے۔حاکمِ دبئی شیخ محمد بن راشد آلِ مکتوم نے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ ”اس منصوبہ کا پہلا مرحلہ ”فوڈ ٹیک ویلی“کے نام سے ہوگا۔

(جاری ہے)

اس میں پارک کے صدر دفاتر، تحقیق وترقی کی تنصیبات،مرکزایجادات ،خوراک کا ایک چھوٹا لاجسٹیکس مرکز اور عمودی کاشتکاری کے لیے علامے شامل ہیں۔“دبئی ایک صحرائی شہر ہے اور وہ خوراک کی کم وبیش تمام اشیاء درآمد کررہا ہے۔اب اس کی حکومت متحدہ عرب امارات میں شامل دوسری امارتوں کے ساتھ مل کر خوراک کی رسد کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

کروناوائرس کی وبا کی وجہ سے گذشتہ ایک سال کے دوران میں دنیا بھر میں خوراک کی اشیاء کی رسد بری طرح متاثرہوئی ہے۔ اس کی وجہ سے خوراک کی قیمتوں میں عالمی سطح پر ہوشربا اضافہ ہواہے۔اس کے پیش نظر اب یواے ای مزید فصلیں اگانے اور گلہ بانی کے منصوبوں پر عمل درآمد تیز کررہا ہے۔تیل کی دولت سے مالامال یو اے ای اس وقت اپنی خوراک کی90 فی صد اشیاء درآمد کرتا ہے۔

حاکم دبئی اور یواے ای کے وزیراعظم شیخ محمد بن راشد نے ٹویٹ میں مزید کہا ہے کہ ”متحدہ عرب امارات کی خوراک کی تجارت 100 ارب (27 ارب ڈالر)سالانہ سے بڑھ چکی ہے۔ہمارا ملک خوراک کا عالمی لاجیسٹکس مرکز ہے اور ہم زرعی کاروبار کے ماحول کے فروغ کیلیے کام کریں گے۔اس مقصد کے لیے ہم کاشت کاری کی نئی ٹیکنالوجیزتیار کریں گے اور مستقبل کے لییخوراک کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔“

دبئی میں شائع ہونے والی مزید خبریں