اٹھارہ ہزاری ، محکمہ صحت کی نااہلی،خسرہ کی وباء پر قابو نہ پایا جاسکا،ایک ماہ کے دوران دس بچے جاں بحق

منگل 28 اگست 2018 22:38

اٹھارہ ہزاری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اگست2018ء) محکمہ صحت کی نااہلی،خسرہ کی وباء پر قابو نہ پایا جاسکا،ایک ماہ کے دوران دس بچے جاں بحق،ڈاکناں والی ماچھیوال میں خسرہ کی وباء بے قابو،سی ای او ہیلتھ اتھارٹی جھنگ ڈاکٹر یونس رشید کھوکھر دفتر تک ہی محدود،آج تک کسی ٹیم نے علاقہ کا دورہ نہیں کیا،علاقہ مکینوں کا شکوہ،وزیراعلی پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت جھنگ کی نااہلی اور سی ای او ہیلتھ اتھارٹی جھنگ ڈاکٹر یونس رشید کھوکھر کی سستی کے باعث اٹھارہ ہزاری کے نواحی علاقے ڈاکناں والی ماچھیوال میں خسرہ کی وباء بے قابو ہوگئی خسرہ سے متاثرہ دس شیر خوار اور کمسن بچے ایک ماہ کے دوران دم توڑ گئے مگر محکمہ صحت کی جانب سے کوئی عملی اقدامات نہ کیے جاسکے جاں بحق ہونے والی بچوں کی عمریں 6ماہ سے 4سال تک بتائی جارہی ہیں خسرہ کی بے قابو وباء نے محکمہ صحت اور سی ای او ہیلتھ اتھارٹی جھنگ کی کارکردگی کا پول کھول دیا علاقہ مکینوں نے میڈیا کو بتایا کہ آج تک محکمہ صحت کی کوئی ٹیم اس علاقے میں نہیں آئی اگر محکمہ صحت کے افسران دفاتر سے نکل کر علاقہ کا دورہ کرتے تو شاید اموات کی شرح کو کنٹرول کیا جاسکتا تھا دوسری طرف ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اٹھارہ ہزاری ڈاکٹر اظہر کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقہ میں صرف ایک کیس رپورٹ ہوا جس کے بعد محکمہ صحت کی ٹیم نے دورہ کرکے ویکسینیشن کی دس بچوں کے جاں بحق ہونے کا انہیں علم نہیں ہے علاقہ مکینوں نے وزیراعلی پنجاب،وزیر صحت پنجاب اور سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ پنجاب سے فوری نوٹس لینے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے

متعلقہ عنوان :

اٹھارہ ہزاری میں شائع ہونے والی مزید خبریں