شاہ محمود قریشی کی جانب سے پاکستانی بارڈر کو دیوار برلن قرار دینا بھارتی موقف کی تائید اور دو قومی نظریئے کی نفی ہے ،سید ذیشان اختر

بدھ 13 نومبر 2019 21:17

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2019ء) نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ جنوبی پنجاب سید ذیشان اخترنے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پاکستانی بارڈر کو دیوار برلن قرار دینا بھارتی موقف کی تائید اور دو قومی نظریئے کی نفی ہے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں ۔ وزیر خارجہ کو الفاظ کا چنائو سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے حکومت نے کشمیریوں کو بھُلا دیا ہے حکومت خارجہ محاذ پر مکمل طور پر ناکام ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کرتار پور راہداری کے چکر میں کشمیریوں کو فراموش کردیا ہے ۔گزشتہ3ماہ سے زائد عرصہ سی80لاکھ کشمیری بھارتی فوج کے گھیرے میں نوجوانوں کو غائب کیا جا رہا ہے بچوں کواُٹھا کر فوجی بیرکوں میں لے جایا جا رہا ہی12ہزار سے زائد نوجوانوں کو جیلوں میں بند کردیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

تعلیمی ادارے اور مارکیٹس بند ہیں کشمیری عوام پر ہر دن ایک قیامت بن کر گررہا ہے مگر ہمارے حکمران کشمیری مائوں، بہنوں ، بیٹیوں کی پُکار سُننے کیلئے تیار نہیں حکمرانوں کے رویوں سے پتا چل رہا ہے کہ وہ کشمیر پر کوئی قدم اُٹھانے کیلئے تیار نہیں عوام کو جھوٹے وعدوں اور بیانات سے بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے کشمیر پر سودے بازی کی تو قوم انہیں ایک لمحے کیلئے بھی برداشت نہیں کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ بابری مسجد کیس میں بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ متعصبانہ اور انصاف کا قتل ہے جس سے بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے وزیر اعظم کا مذمت نہ کرنا انتہائی افسوسناک اور بھارت سے محبت کا اظہار ہی#

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں