دنیا سے ختم ہونے والی متعدی بیماری خناق نے ایک بار پھر سر اُٹھا لیا

افغانستان اور بنگلا دیش اس مرض سے متاثر ،ضلع بنوں میں گزشتہ دو سال کے دوران اس بیماری سے 38بچے موت کا شکار ہو چکے

پیر 22 اکتوبر 2018 19:16

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) دنیا سے ختم ہونے والی متعدی بیماری خناق نے ایک بار پھر سر اُٹھا لیا اور ابتدائی طور پر پاکستان ، افغانستان اور بنگلا دیش اس مرض سے متاثر ہوگئے ضلع بنوں میں گزشتہ دو سال کے دوران اس بیماری سے 38بچے موت کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ رواں ماہ چار بچوں کو نشانہ بنا یا اسی طرح کل مرنے والوں کی کل تعداد 42ہو گئی ہے طب ماہرین کے مطابق شمالی وزیرستان کے بچے دو ر دراز پہاڑوں میں رہائش پذیر ہونے کی وجہ سے اُن کو ویکسینیشن نہیں دی گئی تھی جب شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع ہو ئی اور وزیرستانیوں نے نقل مکانی شروع کی تو اُن کے بچے جو خناق کی مرض کا شکار تھے ضلع بنوں اور دوسرے اضلا ع میں منتقل کرنے سے خناق کی بیماری بھی ان سے دوسرے بچوں میں بھی منتقل ہو گئی معلج کا کہنا ہے کہ یہ بیماری دنیا سے ختم ہو چکی تھی جس کی وجہ سے مختلف کمپنیوں نے اس کے علاج کی ویکیسینشن کی تیاری بند کرائی تھی لیکن اب دو بارہ رشیا کمپنی نے ویکسینیشن تیار کر نا شروع کر دیا ہے جوکہ صوبائی حکومت وہاں سے منگواتی ہے یہ بیماری اب صرف بچوں کی ہی نہیں بلکہ بوڑھے بھی اس مرض کا شکار ہو رہے ہیں شہریوں کے مطابق پولیو اور خسرہ سے بچاو کیلئے مہمات تو چلائے جا رہے ہیں لیکن حکومت کی طرف سے خناق جیسی متعدی بیماری سے نمٹنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں اُٹھائے جا تے لہذا اس سے متاثرہ بچوں کی علاج معالجے اور اس بیماری کی روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں ۔

بنوں میں شائع ہونے والی مزید خبریں