محکمہ لائیو سٹاک پنجاب کی غفلت،لاپرواہی اور عدم توجہی

جمعرات 2 جون 2022 00:27

چشتیاں (آن لائن) محکمہ لائیو سٹاک پنجاب کی غفلت،لاپرواہی اور عدم توجہی کی بنا پر پنجاب کے مختلف شہروں اور دیہات میں ہزاروں پالتو جانور گائے،بیل،بچھڑے متعدی جلدی مرض لمپی سکن وائرس کا شکار ہوکر بیمار ہورہے ہیں ۔محکمہ لائیو سٹاک پنجاب کی جانب سے چھ ماہ قبل سندھ میں لمپی سکن وائرس پھیلنے کے فوری بعد ہنگامی بنیادوں پر پنجاب میں حفاظتی ویکسین لگائی جاتی تو کروڑوں روپے مالیت کے قیمتی جانوروں کو عذاب سے بچایا جاسکتا تھا۔

چشتیاں وددیگر علاقوں کے کسانوں اور ڈیری فارموں کے مالکان حافظ محمد نعیم ،عبدالرزاق،محمد سرور،محمد طاہر ،محمد عنصر،محمد حسیب،محمد اقبال،عبدالغفار نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف،وزیر اعلی پنجاب میاں حمزہ شہباز سے اپنے مطالبہ میں کہا ہے کہ خون چوسنے والے کیڑوں،مکھی مچھروں کی بدولت جلدی مرض لمپی سکن سے متاثرہ جانوروں کی جلد پر تکلیف دہ پھوڑے اور زخم ہوجانے سے جانور کو بخار کے علاوہ بھوک پیاس نہیں لگتی اور تولیدی صلاحیت ،دودھ کی کمی ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت نے اس کی روک تھام کیلئے غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیا جسکی بنا پر وائرس پنجاب میں پھیل گیا ۔محکمہ لائیو سٹاک پنجاب چھ ماہ پہلے ہنگامی بنیادوں پر جانوروں کو حفاظتی ویکسین لگانے کا عمل شروع کرتا تو سینکڑوں جانوروں کو متعدی جلدی مرض سے بچایا جاسکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ وسیع پیمانے پر وائرس پھیل جانے کے باوجود محکمہ لائیو سٹاک پنجاب نے فرسودہ طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے پہلے تحصیل اور ضلع کے وٹرنری عملہ جانور کی فوٹواور دیگر معلومات لاہور بھیجنے اور وہاں سے ویکسین فراہم کرنے میں ایک ہفتہ لگ جاتا ہے کہ اتنے میں دوسرے جانور بھی وائرس کا شکار ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وٹرنری ڈاکٹرز کو فوری ویکسین لگانے کے اقدامات کرنے کا اختیار دیا جائے جبکہ پرائیویٹ وٹرنری کلینکس کو بھی متاثرہ جانوروں کے علاج معالجہ کیلئے کم نرخوں پر انجکشن فراہم کئے جائیں تاکہ وائرس پر فوری قابو پایا جاسکی

چشتیاں میں شائع ہونے والی مزید خبریں