ْ دادوکے علاقے جوہی میں کاروکاری کے الزام میں 11سال کی بچی کو بے دردی سے سنگسار کر دیا گیا

آئی جی سندھ نے بچی کو سنگسار کرنے کے واقعے کانوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی دادو سے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات طلب کر لیں بلاول بھٹو کو سندھ میں بسنے والوں کی کوئی پرواہ نہیں، بے گناہ بچیوں کو کاری قرار دے کر قتل کیا جارہا ہے، نصرت سحرعباسی کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 1 دسمبر 2019 17:05

کراچی/دادو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 دسمبر2019ء) دادوکے علاقے جوہی میں کاروکاری کے الزام میں 11سال کی بچی کو بے دردی سے سنگسار کر دیا گیا،آئی جی سندھ پولیس نے دادومیں بچی کو سنگسار کرنے کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی دادو سے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں۔دوسری جانب جی ڈی اے کی رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کو سندھ میں بسنے والوں کی کوئی پرواہ نہیں، بے گناہ بچیوں کو کاری قرار دے کر قتل کیا جارہا ہے۔

پولیس کے مطابق دادو کے علاقے جوہی میں 21نومبر کی شام کو ایک 11 سالہ لڑکی کو کاری قرار دے کر سنگسار کیا گیا اور پھر دفنا دیا گیا، لڑکی کے قتل کا مقدمہ بھی درج ہے۔پولیس کے مطابق لڑکی کے والدین اور 2 سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، قبر کشائی کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کیا جائے گا، قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا، مختلف پہلوں سے مقدمے کی تفتیش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ کلیم امام نے بھی دادو میں بچی کو سنگسار کرنے کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی دادو سے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں، انھوں نے ہدایت کی کہ تفتیش کو موثر بنا کر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔پولیس نے لڑکی کا نمازِ جنازہ پڑھانے والے پیش امام کو بھی گرفتار کر لیا ہے جب کہ بچی کی والدہ کا دعوی ہے کہ ان کی بیٹی کی موت حادثاتی طور پر پتھریلا تودہ گرنے سے ہلاک ہوئی۔

دوسری جانب گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس(جی ڈی ای) کی رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کو سندھ میں بسنے والوں کی کوئی پرواہ نہیں، بے گناہ بچیوں کو کاری قرار دے کر قتل کیا جارہا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نصرت سحر عباسی نے کہاکہ ہم لوگ 11سال سے افسوسناک واقعات پر ماتم کررہے ہیں،11سال کی بچی کو کاروکاری کا الزام لگاکر مار دیا گیا،11سال کی بچی کو ابھی ان باتوں کا ادراک ہی نہیں ہوگا،2019میں 50خواتین اور28مردوں کو کاروکاری پر مارا گیا۔

انہوں نے کہا کہ واقعات میں اضافے کی وجہ پولیس تفتیش میں غفلت ہے، جب تک ذمہ داروں کو سزائیں نہیں دی جائیں گی اس طرح کی وارداتوں میں کمی نہیں آئے گی، ایک شخص کو بھی سزا ملے گی تو دوسرے بھی ڈریں گے، ایسے واقعات کے ذمہ داروں کو سرعام سزا دینا چاہیے، بلاول بھٹو دوسرے صوبوں پر تو تنقید کرتے ہیں۔نصرت سحر عباسی نے کہا کہ دوسرے صوبوں میں جاکر باتیں کرتے ہیں اپنا صوبہ نظر نہیں آتا، ان کے اپنے صوبوں میں لوگ کتے کے کاٹنے سے مررہے ہیں، سندھ میں بے گناہ بچیوں کو کاری قرار دے کر قتل کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو کو سندھ میں بسنے والوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے، وزیراعلی نے متعدد وزارتیں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں کیا وہ سپرمین ہیں دعوے بڑے بڑے مگر نتائج بالکل صفر ہیں۔

دادو میں شائع ہونے والی مزید خبریں