ہائبرڈ سیڈ کی ٹیکنالوجی کو عام کرنے سے گندم، کپاس و دیگر اجناس کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد

منگل 30 اپریل 2024 13:44

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2024ء) پروائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر اقرار احمد خان نے کہا کہ یونیورسٹی سویابین، ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی گندم، زیادہ پیداوار کا حامل گنا، کپاس و دیگر اجناس متعارف کروا رہی ہے جس سے زرعی خوشحالی کا نیا باب مرتب ہو گا۔ انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں منعقدہ تیسری پاکستان سیڈ کانگریس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ مکئی اور چاول کے ماڈل پر جدید رحجانات بشمول ہائبرڈ سیڈ جیسی ٹیکنالوجی کو عام کیا جائے تو گندم، کپاس و دیگر اجناس کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گندم کی فی ایکڑ پیداوار صرف 30من تک محدود ہے جبکہ ترقی پسند کاشتکار 60 سے 70 من حاصل کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

نیشنل سیڈڈویلپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرپرسن ڈاکٹر آصف علی نے کہا کہ اگر پاکستان کی 30من گندم کی فی ایکڑ پیداوار کو 50من پیداوار کا حصول ممکن بنا لیا جائے تو اس وقت 9ملین ہیکٹر پر گندم کی کاشت کو 6.5ملین ہیکٹر تک کر کے ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے بعد باقی بچنے والی 2.5ملین ہیکٹر زرعی اراضی دوسری فصلوں کی پیداوار کے لئے استعمال کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دے کر معیاری بیج کی تیاری اور ترسیل کے لئے اقدامات عمل میں لانا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیڈاتھارٹی کے تحت معیاری بیج کی تیاری اور اس کو کاشتکار تک پہنچانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ پرووائس چانسلر/ڈین کلیہ زراعت ڈاکٹر محمد سرور خان نے کہا کہ معیاری بیج زیادہ پیداوار کا ضامن ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں وفاقی وزارت برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے تعاون سے سیڈ سنٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے تحت ماڈل سیڈ ریسرچ اور آؤٹ ریچ سٹیشن کو بلوچستان اور بالائی پنجاب میں قائم کیا جائے گا جس میں بہترین بیج پر تحقیق اور ٹیسٹنگ سہولیات کی بدولت فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی فصلوں کی پیداوار کے جمود کو توڑنے کے لئے قابل عمل اور جدید رحجانات کو پروان چڑھانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی کی تیار کردہ گنے کی دو نئی اقسام کاشتکاروں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے میں سنگ میل ثابت ہوں گی۔ فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل محمد عظیم خان نے کہا کہ ہم ہائبرڈ سیڈ ٹیکنالوجی میں دنیا کے مقابلے میں پیچھے ہیں جس کے لئے مشترکہ کاوشیں عمل میں لانا ہوں گی۔

ڈاکٹر عرفان افضل نے کہا کہ مستحکم اکیڈیمیا انڈسٹری تعلقات، علم پر مبنی معیشت کے حصول اور زراعت کے میدان میں جدت وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پبلک پرائیویٹ ماڈل کے نظام کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا ہو گا۔ ڈنمارک آرہاؤس یونیورسٹی کی سینئر ریسرچر ڈاکٹر فیونا حے نے بیج میں نمی کے تناسب بارے سائنسی معلومات سے آگاہ کیا ۔ اس موقع پر چیئرمین کراپ لائف پاکستان علی احمد، پاکستان ہائی ٹیک، ہائبرڈسیڈ ایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد ملک، ڈاکٹر رابعہ فریدی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں