فیصل آباد ،ٹیکسز کی بھرمار اور تاجروں پر تشدد کیخلاف یارن مارکیٹ غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال جاری

/ کپڑہ مارکیٹ تاجروں کا سوترمنڈی کے تاجروں سے اظہار یکجہتی کیلئے آج اور کل اپنی مارکیٹیں مکمل طور پر بند رکھنے کا اعلان

پیر 14 اکتوبر 2019 19:07

۳فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2019ء) ٹیکسز کی بھرمار اور تاجروں پر تشدد کے خلاف یارن مارکیٹ غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال جاری،جبکہ مدنی کلاتھ کاٹن سنٹر‘ عنایت کلاتھ مارکیٹ‘ رانا سنٹر‘ مبین صدیق مارکیٹ‘ سرکلرروڈ و دیگر کپڑے کی مارکیٹوں کے تاجروں نے سوترمنڈی کے تاجروں سے اظہار یکجہتی کیلئے آج اور کل اپنی مارکیٹیں مکمل طور پر بند رکھنے کا اعلان کر دیا‘ ،آن لائن کے مطابق یارن مارکیٹ کے تاجروں نے ٹیکسز کی بھرمار اور اسلام آباد مارچ کے دوران تاجروں پر تشدد کے خلاف غیر معینہ مدت کیلئے ہڑتال جاری ہے۔

آج ہڑتال کے تیسرے روز سوتر منڈی میں کام بند ہونے سے ویرانی چھائی رہی،تاجروں نے یارن مارکیٹ میں ایف بی آر اور اسلام آباد انتظامیہ کے خلاف بینرز آویزاں کررکھے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جائیں اور مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا تاجر رہنمائوں کا کہنا ہے کہ ہم کاروبار بند نہیں بلکہ چلانا چاہتے ہیں لیکن حکومتی ہتھکنڈوں کی وجہ سے کام متاثر ہورہا ہے،ہم سترہ فیصد سیلز ٹیکس اور شناختی کارڈ کی شرط مسترد کرتے ہیں،سوتر منڈی میں کام بند ہونے سے پاور لومز انڈسٹری اور سائزنگ انڈسٹری کو دھاگے کی سپلائی بند رہی جس کے باعث پروسیسنگ انڈسٹری کی بندش کے بھی خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ شہر بھر تمام کپڑے کی مارکیٹیوں کے تاجروں اور عہدیداران حافظ امین‘ شیخ فیصل‘ حافظ عبدالوحید‘ شیخ جبران‘ شیخ محمد سرفراز‘ چوہدری سلطان‘ خوشی محمد شاہد‘ سعید حنیف نے سوترمنڈی میں ہڑتالی کیمپ قائم کردیا‘ ہڑتالی کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حافظ امین‘ شیخ فیصل‘ حافظ عبدالوحید‘ شیخ جبران‘ شیخ سرفراز‘ چوہدری سلطان‘ خوشی محمد شاہد‘ سعید حنیف نے کہا کہ ہم اسلام آباد میں تاجروں کے پرامن مارچ پر لاٹھی چارج اور تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں‘ تاجر چور یا دہشت گرد نہیں‘ ان کے دیئے ہوئے ٹیکسوں سے معیشت کا پہیہ چلتا ہے مگر افسوس حکومت خود کو ٹھیک کرنے کی بجائے تاجروں پر جبر کرنے پر تلی ہوئی ہے‘ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی ٹیکس دیتے تھے آگے بھی دینا چاہتے ہیں مگر حکومت طریقہ کار بہتر بنائے‘ ہم 17 فیصد سیلز ٹیکس اور شناختی کارڈ کی شرط بالکل نہیں مانیں گے‘ اس لئے ہم حکومت اور ایف بی آر سے اپیل کرتے ہیں کہ تاجروں کو زندہ رہنے دیا جائے اور تاجر کش پالیسیاں ترک کر کے تاجروں کے مفاد کیلئے کام کیا جائے‘ اس موقع پر اپٹپما کے چیئرمین چوہدری حبیب گجر‘ پائما کے چیئرمین معظم علی شیخ‘شیخ یوسف موتی‘ شاہد گچھا‘ رضوان لیاقت نے کپڑے کی مارکیٹوں کی طرف سے ہڑتال کا حصہ بننے کا خیرمقدم کیا‘ انہوں نے کہا کہ آپ نے اپنا شٹرڈائون کرکے ہمارے حوصلے بلند کر دیئے ہیں‘ آپ بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوں گے‘ ہمیں یقین ہے کہ کپڑے جو مارکیٹیں ابھی کھلیں ہیں وہ بھی آپ لوگوں کی تقلید کرتے ہوئے ہمارے قافلے میں شامل ہوں گی اور بہت جلد ہم آٹھ بازاروں سمیت شہر بھر میں شٹر ڈائون کرانے میں کامیاب ہوجائیں گے‘ انہوں نے کہا کہ مسئلہ صرف سوترمنڈی کے تاجروں کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کے تاجروں کا ہے اس لئے ہمیں یقین ہے کہ ہم فیصل آباد کی حد تک تاجروں کو اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے کھڑا کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں