مسلم ممالک میں 18سال کی جدوجہد کے باوجود ربا فری اسلامی بینکاری کا صرف 14فیصد حصہ باعث تشویش ہے، سینئر ایڈوائزر میزان بینک

بدھ 23 اکتوبر 2019 23:03

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) 97فیصد مسلم ممالک میں 18سال کی طویل جدوجہد کے باوجود روایتی بینکاری کے برعکس ربا فری اسلامی بینکاری کا صرف 14فیصد حصہ باعث تشویش ہے۔ یہ بات میزان بینک کے سینئر ایڈوائزر نجم الحسن نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں اسلامی بینکاری بارے ایک آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اسلامی بینکوں کے قیام کے باوجود ابھی تک لوگوں کے دل و دماغ میں ربا فری بینکاری کے بارے میں خدشات پائے جاتے ہیں جن کو دور کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلامی بینکاری کوئی نئی چیز نہیں یہ شروع سے ہی موجود تھی جب تک مسلمانوں کا عروج رہا تقریباً آٹھ سو سال تک اسلامی بینکاری کے اصولوں پر عمل ہوتا رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اب دوبارہ اسلامی بینکاری کا نظام بحال ہو رہا ہے اس لئے مسلمان تاجروں کو بالخصوص اس کو حکم خداوندی سمجھتے ہوئے اختیار کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ روایتی اور اسلامی بینکاری میں واضح فرق ہے، روایتی بینکاری میں کسی بھی منافع بخش کاروبار کیلئے قرض لیا جا سکتا ہے جبکہ اسلامی بینکاری میں سودی بزنس، جوا، فارورڈ ٹریڈنگ، پورنو گرافی اور ایسی صنعتوں میں سرمایہ کاری ممنوع ہے جس سے معاشرتی جرائم جنم لیتے ہیں۔

انہوںنے بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے تجارت کو حلال مگر ربا کو حرام قرار دیا ہے اس لئے ہمیں اسلامی بینکاری کو شک کی نگاہ سے دیکھنے کی بجائے اس کو فوری طور پر اختیار کرنا ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا میں اسلامی بینکاری کاحصہ 3ٹریلین ڈالر ہے وہاں اسلامی بینکاری کو اخلاقی بینکاری کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے معاشرتی جرائم پر قابو پانے میں بھی مدد ملتی ہے۔

انہوں نے امریکی ریاست کا حوالہ دیا جہاں بینکوں نے شراب، سگریٹ اور پورنو گرافی کی صنعت میں سرمایہ کاری کی جس کی وجہ سے ان علاقوں میں جرائم میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ کوئی بھی اسلامی بینک خلاف شرع صنعتوں میں سرمایہ کاری نہیں کرے گا کیونکہ اس کی وجہ سے معاشرتی جرائم بڑھتے ہیں۔ انہوں نے عالمی سطح پر آنے والے مختلف مالیاتی بحرانوں کا ذکر کیا اور بتایا کہ 2008-9میں بینکوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر قرضے دیئے گئے جب ان کی ادائیگی نہ ہوئی تو بینکوں کو 50ٹریلین کا نقصان ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت بھی سات غیر مسلم ملکوں میں شرح سود منفی ہے جس کی وجہ سے ایک اور مالیاتی بحران جنم لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان بحرانوں سے بچنے کا واحد ذریعہ اسلامی بینکاری ہے جس کی بنیاد اثاثوں پر ہوتی ہے۔ انہوں نے پرنٹنگ مشین کی ایجاد کا ذکرکرتے ہوئے بتایا کہ 50سالوں میں چھاپہ خانے ہر ملک میں لگ چکے تھے مگر سلطنت عثمانیہ میں 290سال تک پرنٹنگ پریس لگانے کی ممانعت رہی جبکہ اسی دور میں مغرب میں ساڑھے چھ سو ملین کتابیں شائع ہوئیں مگر مسلمان اس نعمت سے محروم رہے۔

انہوں نے کہا کہ تبدیلیوں کو اپنے بہترین مفاد کیلئے استعمال کیا جانا چاہیے۔ آج اسلامی بینکاری میں بھی ڈیجیٹل بینکنگ کی تمام سہولتیں مہیا کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی بینک غیر شرعی کاروبار کر ہی نہیں سکتے ۔انہوں نے کہا کہ آپ کسی ایک غیر شرعی پراڈکٹ کی نشاندہی کریں ہم اُسے آج ہی بند کردیں گے مگر صرف شک کی بنا پر ان سے کاروبار نہ کرنا مناسب نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مضبوط اسلامی ملکوں کیلئے مستحکم اسلامی بینکاری کا نظام بھی ناگزیر ہے۔ میزان بینک کے ریجنل مینیجر معظم سعید نے بتایا کہ اس وقت اسلامی بینکاری کا حصہ صرف 14فیصد ہے جسے 20سے 30فیصد تک لے جانے کیلئے کوششیں جا ری ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ پاکستان میں کمرشل اسلامی بینکاری 2002میں شروع ہوئی۔ پہلا مکمل اسلامی بینک میزان تھا جو آج تین سو شہروں میں 700برانچوں کے ساتھ ملک کا ساتوا ں بڑا بینک بن چکا ہے۔

یہ بینک کرنٹ، سیونگ ، ٹرم ڈیپازٹ سمیت فارن کرنسی اکائونٹ کی بھی سہولتیں مہیا کر رہا ہے۔ انہوں نے بینکنگ میں آسانی کے حوالے سے اسے پاکستان کا پہلا بینک قرار دیا جہاں ڈیبٹ کارڈ ، موبائل اور ڈیجیٹل بینکاری کی سہولتیں بھی موجود ہیں۔ اس سے قبل خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں نے فیصل آباد اور فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا تعارف کرایا اور اسلامی بینکاری کے فروغ کے سلسلہ میں میزان بینک کی کاوشوں کو سراہا ۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے بہت سے ممبر روایتی بینکاری کو چھوڑ کے اسلامی بینکاری کی طرف آنا چاہتے ہیں مگر اس سلسلہ میں ان کے بعض خدشات ہیں جن کو فوری طور پر دور کرنے کی ضرورت ہے۔ سوال و جواب کی نشست میں سیکرٹری جنرل عابد مسعود اور ذوالفقار علی سمیت کئی دوسرے ممبروں نے حصہ لیا جبکہ سینئر نائب صدر ظفر اقبال سرور نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں صدر رانا محمد سکندر اعظم خاں نے میزان بینک کے سینئر ایڈوائزر نجم الحسن کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی شیلڈ پیش کی۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں