بدبخت بیٹے نے اشتعال میں آکر اپنے ہی بزرگ والدین کو قتل کر دیا

22 سالہ ملزم نے گھر میں موجود والدین کو گولیوں کا نشانہ بنایا، جسم کے مختلف حصوں میں گولیاں لگنے سے دونوں موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، فائرنگ کے بعد ملزم فرار

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 19 جولائی 2021 21:29

بدبخت بیٹے نے اشتعال میں آکر اپنے ہی بزرگ والدین کو قتل کر دیا
دکی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19 جولائی 2021ء) بدبخت بیٹے کا اشتعال میں آکر انسانیت سوز اقدام، اپنے ہی بزرگ والدین پر گولیوں کی بوچھاڑ کرکے انہیں قتل کر دیا، پولیس نے ملزم کو گرفتارکرنے کیلئے کارروائی شروع کر دی- تفصیلات کےمطابق بلوچستان میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، بلوچستان کے علاقے دکی میں نشے کے عادی بیٹے نے اشتعال میں آ کر اپنے بزرگ والدین پر فائرنگ کر دی- واقعہ پیر کو دکی کی تحصیل لونی کے علاقے جنگل صدوزئی میں پیش آیا جہاں 22 سالہ ملزم نے گھر میں موجود والدین کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے بتایا کہ ’جسم کے مختلف حصوں میں گولیاں لگنے سے دونوں موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد ملزم فرار ہوگیا- لیویز نے لاشیں تحویل میں لے کر سول ہسپتال لورالائی منتقل کردی ہیں۔

(جاری ہے)

‘ لیویز رسالدار کے مطابق واقعے کے وقت گھر میں بوڑھے والدین اور ملزم کے علاوہ کوئی اور موجود نہیں تھا اس لیے یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ملزم نے کس بات پر مشتعل ہوکر یہ انتہائی قدم اٹھایا۔

اہل خانہ نے لیویز حکام کو بتایا ہے کہ قاتل نشے کا عادی ہے اور دماغی توازن بھی درست نہیں۔ لیویز رسالدار کا کہنا ہے کہ ملزم کی تلاش شروع کردی گئی ہے- واضح رہے رواں سال 08 مئی کو صدرمملکت نے والدین کو زبردستی گھروں سے نکالنے کو قابل سزا جرم قرار دیتے ہوئے تحفظ والدین آرڈیننس2021 جاری کیا تھا، جس کے تحت اولاد کیلئے والدین کو گھرسے بےدخل کرنا قابل سزا جرم ہوگا، بتایا گیا تھا کہ آرڈیننس کا مقصد والدین کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

تاکہ بچے اپنے والدین کو زبردستی گھروں سے نہ نکال سکیں۔ اور والدین کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔آرڈیننس کے تحت اولاد کیلئے والدین کو گھرسے بےدخل کرنا قابل سزا جرم ہوگا، جس کی ایک سال تک قید، جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔تحفظ والدین آرڈیننس 2021 کے بعد بچے اپنے والدین کو گھروں سے زبردستی نہیں نکال سکیں گے چاہے ان کے پاس اپنا گھر ہو، یا پھر کرائے کا گھر ہو۔ اس کے برعکس اگر گھر والدین کی ملکیت ہے تو والدین کو اختیار ہوگا کہ اپنے بچوں کی نافرمانی پر انہیں گھروں سے نکال سکیں گے۔ والدین گھر خالی کرنے کیلئے بچوں کو تحریری نوٹس بھی دے سکیں گے۔ اگر بچے پھر بھی گھر خالی نہ کریں تو ان کو 30 دن تک قید، جرمانہ یا دونوں سزاؤں کا اطلاق ہوگا۔

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں