حیدرآباد پریس کلب کے صدر ناصر شیخ کی سربراہی میں حیدرآباد جرنلسٹس ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس

مختلف ٹی وی چینلز، اردو اور سندھی اخبارات سے سینئر صحافیوں، بیوروچیفس، رپورٹرز ، کیمرہ مینوں اور فوٹوگرافرز کی جبری برطرفیوں پر اظہار تشویش

منگل 23 اکتوبر 2018 22:20

حیدرآباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2018ء) حیدرآباد جرنلسٹس ایکشن کمیٹی نے مختلف ٹی وی چینلز، اردو اور سندھی اخبارات سے سینئر صحافیوں، بیوروچیفس، رپورٹرز ، کیمرہ مینوں اور فوٹوگرافرز کی جبری برطرفیوں پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے معاشی قتل عام قرار دیا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ ان جبری برطرفیوں کے خلاف ہر آئینی و قانونی راستہ اختیار کرنے کے علاوہ احتجاج کے حق کو بھی استعمال کیا جائے گا، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد پریس کلب کے صدر ناصر شیخ کی سربراہی میں حیدرآباد جرنلسٹس ایکشن کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں سینئر صحافیوں فوٹوگرافرز کیمرہ مینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اجلاس میں ڈان ٹی وی، دنیا، بول ٹی وی، جیو ، 24 چینل، سندھ ایکسپریس، روزنامہ سوپ اور جیجل سمیت دیگر اخبارات سے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی جبری برطرفیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی، اجلاس میں سینئر صحافیوں نے کہا کہ ٹی وی چینلز میڈیا انڈسٹریز کومعاشی بحران قرار دے کر چھوٹے ملازمین کو فارغ کیا جارہا ہے جبکہ بڑی تنخواہیں پانے والے اینکرز کو بھاری تنخواہوں پر رکھا گیا ہے، تنخواہوں میں کٹوتیاں بھی محض پیشہ ور صحافیوں کی جارہی ہیں جس کا مقصد محض چھوٹے ملازمین کو سڑکوں پر لاکر احتجاج کرانا مقصود ہے، اجلاس میں وفاقی حکومت، چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ چینلز اور اخباری مالکان کے اثاثوں کی بھی چھان بین کرائی جائے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حیدرآباد پریس کلب اور حیدرآباد جرنلسٹس ایکشن کمیٹی جبری برطرفیوں کے خلاف پر امن مرحلہ وار احتجاج کرے گی، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے سامنے چیف جسٹس کی آمد کے موقع پر پرامن احتجاج اور چیف جسٹس کو یادداشت پیش کی جائے گی جبکہ چیف جسٹس کے انسانی حقوق سیل میں جبری برطرفیوں، تنخواہوں کی عدم ادائیگی سمیت دیگر معاملات پرپٹیشن /آئینی درخواست بھی دائر کی جائے گی جبکہ جبری برطرفیوں کے خلاف عدالتوں سے بھی رجوع کیا جائے گا، اجلاس کے بعد سینئرصحافیوں، فوٹرگرافرز، کیمرہ مینوں نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور جبری برطرفیوں کا چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

حیدرآباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں