داعش افغانستان کے شمال اور شمال مشرق میں سرائیت اختیار کر رہی ہے، میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 76 ہزار افراد شہید ہوئے،127 ارب ڈالر کا مالی نقصان، 5700 ،فوجی افسر اور جوان شہید ہوئے ،18ہزار فوجی افسر اور جوان زخمی ہوئے،17614 دہشت گرد ہلاک کئے گئے،افغان سر زمین سے حالیہ عرصے میں 862 دہشت گرد حملے پاکستان میں ہوئے ہیں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزاکی نیکٹا کا نفرنس میں بریفنگ

منگل 3 اپریل 2018 15:18

داعش افغانستان کے شمال اور شمال مشرق میں سرائیت اختیار کر رہی ہے،  میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 اپریل2018ء) ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش شمال اور شمال مشرق میں سرائیت اختیار کر رہی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 76 ہزار افراد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہوئے،127 ارب ڈالر کا مالی نقصان 5700 فوجی افسر اور جوان شہید ہوئے ،18ہزار فوجی افسر اور جوان زخمی ہوئے،17614 دہشت گرد ہلاک کئے گئے،افغان سر زمین سے حالیہ عرصے میں 862 دہشت گرد حملے پاکستان میں ہوئے ہیں۔

منگل کو ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے نیکٹا کا نفرنس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ دنیا کے لئے نائن الیون کے بعد شروع ہوئی ہو گی۔

(جاری ہے)

پاکستان کے لئے دہشت گردی کے خلاف جنگ 1979 میں شروع ہوئی۔دہشت گردی کے خلاف جنگ چار مرحلوں میں شروع کی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا پہلا مرحلہ 2002 سے 2007 ہے۔دوسرا مرحلہ 2009 سے 2013 ہے۔

تیسرا مرحلہ 201 3 سے 2014 اور چوتھا مرحلہ جاری ہے ۔پاکستان کے 76 ہزار افراد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہوئے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 127 ارب ڈالر کا مالی نقصان 5700 فوجی افسر اور جوان شہید ہوئے ۔18ہزار فوجی افسر اور جوان زخمی ہوئے ۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 46370کلومیٹر کا ایریا بازیاب کرایا گیا۔17614 دہشت گرد ہلاک کئے گئے۔افغانستان میں داعش شمال اور شمال مشرق میں سرائیت اختیار کر رہی ہے۔

دہشت گرد عناصر افغانستان فرار ہو گئے ہیں جو دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔افغان سر زمین سے حالیہ عرصے میں 862 دہشت گرد حملے پاکستان میں ہوئے ہیں۔ان حملوں میں سے 483 ناکام بنائے گئے ہیں۔پاکستان نے 975 جبکہ افغانستان نے 218 چیک پوسٹیں بارڈر پر قائم کی ہیں۔27لاکھ افغان مہاجرین کی آبادی سے دہشت گردی کے لئے لوگ بھرتی کئے جاتے ہیں۔پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دہشت گردوں کی قیادت اور مالی امداد کو نشانہ بنایا۔ دہشت گردوں کا انفرا سٹرکچر مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔پاکستان امن اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔قبائلی علاقوں میں ستر کروڑ امریکی ڈالر سے ترقیاقی منصوبے اور نوجوانو ں کے لئے روز گار کی سکیمیں شروع کی گئی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں