پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کمپنی ایل این جی کے مطلوبہ 6 کارگو خریدنے میں ناکام

ایک ماہ کے دوران 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان، موسم سرما میں گیس بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 16 اکتوبر 2018 16:37

پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کمپنی ایل این جی کے مطلوبہ 6 کارگو خریدنے میں ناکام
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اکتوبر 2018ء) :پاور ڈویژن میں فرنس آئل لابی کے گہرے اثرورسوخ کے باعث اکتوبر میں پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کمپنی ایل این جی کے مطلوبہ 6 کارگو خریدنے میں نا کام ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں صرف ایک ماہ کے دوران 2 ارب روپے سے زائد نقصان ہوگا۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کمپنی رواں ماہ اکتوبر میں ایل این جی کے 6 کارگو کی بجائے صرف 2 کارگو درآمد کرسکے گی۔

گذشتہ 6 ماہ کے دوران مطلوبہ ایل این جی درآمد نہ کرنے کے باعث 12ارب روپے سے زائد نقصان ہوچکا ہے ۔ پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم کے ایل این جی ٹرمینل کا اکتوبر میں کم استعمال ہوگا لیکن 62 کروڑ روپے کی اضافی ادائیگی کرنی پڑے گی۔ ایل این جی کی درآمد میں کمی کے ذریعے فرنس آئل کی درآمد اور مقامی ریفائنریوں کی جانب سے فرنس آئل کی پیداوار کا دوبارہ آغاز کر یدیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ایل این جی کی درآمد کم ہونے کے باعث فرنس آئل پر بجلی 3 روپے 65 پیسے فی یونٹ مہنگی اور گردشی قرضے میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ایل این جی کی درآمد میں کمی کے باعث موسم سرما میں گھریلو اور دیگر صارفین کو بدترین گیس بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔ قومی اخبار میں بتایا گیا کہ حاصل ہونے والی سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کمپنی اکتوبر میں 6 کی بجائے صرف 2 ایل این جی کارگودرآمد کرے گی۔

پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کمپنی کے ذریعے کم قیمت ملنے کے باوجود ایل این جی کے چار کارگو کم خریدے جارہے ہیں جبکہ پی ایس او کی ایل این جی کی قیمت زیادہ ہونے کے باوجود ماہانہ 6 کارگو خرید کر قطر کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے ۔ اوگرا نے اکتوبر میں پی ایس او کی درآمد کی جانے والی ایل این جی کی قیمت 12 ڈالر 73 سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کمپنی کی قیمت 11 ڈالر 93 سینٹ فی ایم ایم بی ٹی منظور کرلی ہے ۔

پی ایل ایل قطر کے مقابلے میں عالمی مارکیٹ سے سستے دام پر ایل این جی درآمد کررہی ہے ۔ اکتوبر میں پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کمپنی دو کارگو کے ذریعے 58 لاکھ 44 ہزارایم ایم بی ٹی ایل این جی فروخت کرے گی ۔ ایل این جی کم درآمد کرنے کے باعث پاور سیکٹر میں فرنس آئل کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ ایل این جی کم درآمد کرنے کے نتیجے میں پاکستان گیس پورٹ کنسورشیم کے ایل این جی ٹرمینل کا اکتوبر میں کم استعمال ہوگا لیکن ادائیگی 62 کروڑ روپے اضافی کرنا پڑے گی۔

رواں ماہ گیس کی طلب کے پیش نظر ایل این جی کے مطلوبہ 6 کارگو درآمد کرنا لازم تھے ۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اوگرا نے پاکستان ایل این جی لمیٹڈ اور دیگر سرکاری افسران کو غفلت اور کوتاہی کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے 4 مئی کو پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کمپنی پر 56 کروڑ روپے جُرمانہ عائد کیا تھا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے یکطرفہ فیصلہ کرواکر اوگرا کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان آرایل این جی استعمال کرنے والے صارفین پر منتقل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

وزارت توانائی کے حکام کے مطابق نئے گیس ٹیرف کے مطابق ایل این جی کی گھریلو صارفین سمیت مختلف شعبوں کو فروخت قابل عمل ہوچکی ہے ۔ ایل این جی متبادل فیول فرنس آئل کے مقابلے میں سستی اور ماحول دوست ہے ۔ دوسری جانب امپورٹ بل بڑھنے کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی ہورہی ہے ۔ فرنس آئل کے مقابلے میں ایل این جی کی درآمد سے زرمبادلہ کی بچت ہوسکتی ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں