نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس حتمی مراحل میں داخل ہوگیا
وزارت داخلہ نے نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے نیب سے رائے مانگ لی
میاں محمد ندیم جمعرات 18 اکتوبر 2018 14:36
(جاری ہے)
سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا سپریم کورٹ کو خط اور مظہر عباس کا 16 مارچ 2017 کو واجد ضیا کو لکھا ہوا خط بھی پیش کردیا گیا. نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے تہمینہ جنجوعہ کے خط پر اعتراض کیا‘ انہوں نے کہا کہ تہمینہ جنجوعہ کیس میں نہ ہی گواہ ہیں نہ ان کا بیان ریکارڈ کیا گیا.
واجد ضیا نے کہا کہ حمد بن جاسم کے 2 خطوط سی ایم ایز کے ساتھ لگائے گئے‘ ورک شیٹ میں سرمایہ کاری، اخراجات اور منافع کی تفصیل ہے. 8 ملین ڈالرکی ادائیگی اور التوفیق کمپنی کا نام ورک شیٹ میں ظاہر کیا گیا. انہوں نے بتایا کہ 2001 سے 2003 میں 5041 ملین ڈالر کی 3 ٹرانزیکشن ہوئیں، تینوں ٹرانزیکشن حسین نواز کے نام پر دکھائی گئیں‘ ورک شیٹ میں دکھائی گئی ٹرانزیکشنز کی کوئی رسید نہیں دی گئی. واجد ضیا نے کہا کہ حسین نواز نے جے آئی ٹی کے سامنے کہا کہ اسٹیٹمنٹ حسن نواز کو دکھائی تھی، حسن نواز نے جے آئی ٹی کو بتایا انہوں نے کبھی یہ ورک شیٹ دیکھی نہیں. خواجہ حارث نے کہا کہ واجد ضیا ورک شیٹ پر انحصار کر رہے ہیں، ورک شیٹ پیش کرنے والے کو کبھی بطور گواہ پیش نہیں کیا گیا‘ التوفیق کمپنی سے کیا گیا لین دین اس کیس سے متعلق نہیں. واجد ضیا نے کہا کہ ورک شیٹ میں ایون فیلڈ کے 8 ملین ڈالر کی ایڈجسٹمنٹ دکھائی گئی، حسین نواز نے بتایا 2006 کی سیٹلمنٹ کا کوئی تحریری معاہدہ نہیں‘ حسین نواز نے بتایا 1980 میں 12 ملین درہم کی سرمایہ کاری کا تحریری معاہدہ نہیں. خواجہ حارث نے کہا کہ حسین نواز کا بیان قابل قبول شہادت نہیں جس پر واجد ضیا نے کہا کہ حسین نواز کبھی اس عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے. جے آئی ٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ ورک شیٹ مصنوعی تھی‘ مصنوعی ورک شیٹ منی ٹریل میں ربط پیدا کرنے کے لیے گھڑی گئی تھی. انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ قطری شہزادے کے خطوط محض کہانی تھے. خواجہ حارث نے کہا کہ واجد ضیا کی ذاتی رائے قابل قبول شہادت نہیں جس پر واجد ضیا نے کہا کہ جے آئی ٹی نے حمد بن جاسم کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کیں. انہوں نے کہا کہ قطری شہزادے نے کاوشوں کے جواب میں تاخیری حربوں سے کام لیا‘ قطری شہزادے نے پہلے بیان دینے سے ہی انکار کیا، قطری شہزادے نے گارنٹی مانگی کہ انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا جائے گا. واجد ضیا نے کہا کہ حسن نواز فلیگ شپ اور دیگر کمپنیوں کے قیام کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے، حسن نواز نامعلوم ذرائع سے آنے والی رقم کمپنیوں کو بطور قرض دیتے رہے. فلیگ شپ کے نیچے قائم کی گئی کمپنیوں کی فنانشل اسٹیٹمنٹ کا جائزہ لیا‘ کمپنیوں کے قرضے، منافع، نقصان اور ٹرانزکشنز پر 2 چارٹ مرتب کیے. انہوں نے کہا کہ ٹرانزکشنز سے حسن نواز کی کمپنیوں اور برطانیہ سے باہر رقوم کا پتہ چلا، ٹرانزکشنز سے دو کمپنیوں کے درمیان فنڈز اور لون کا تبادلہ ظاہر ہوتا ہے. کیپٹل ایف زیڈ ای نے 2008 میں کوئنٹ پیڈنگٹن کو 615000 پاﺅنڈ کا قرضہ دیا‘ کیپٹل ایف زیڈ ای نے 2009 میں کوئنٹ پیڈنگٹن کو اتنا ہی دوبارہ قرضہ دیا. واجد ضیا کے مطابق جفزا کی دستاویزات کے مطابق 09-2008 میں نواز شریف چیئرمین تھے، کومبر کی جانب سے کیو ہولڈنگ کو 2007 میں 1.7 ملین پاﺅنڈ کا قرضہ دیا گیا‘ کومبر کمپنی حسین نواز کی ملکیت میں ہے. حسن نواز نے 10-2009 میں چوہدری شوگر مل کو 87 ملین کا قرضہ دیا. جج نے ریمارکس دیے کہ حسن نواز پہلے قرضہ لیتے رہے پھر دینا شروع کردیا. واجد ضیا نے بتایا کہ حسن نواز نے 2001 سے 2004 میں کمپنیوں کو 4.2 ملین کا قرضہ دیا. احتساب عدالت میں جاری فلیگ شپ ریفرنس میں واجد ضیا کا بیان مکمل ہوگیا. سماعت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے منظور کرلیا گیا. دوسری جانب وزارت داخلہ نے نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے نیب سے رائے مانگ لی ہے. ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے شریف خاندان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے نیب سے رائے مانگ لی ہے، وزارت داخلہ رائے جاننے کے بعد نام نکالنے سے متعلق کارروائی کرے گی. سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے سیکرٹری داخلہ کو درخواست دی تھی. واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحب زادی مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کیا تھا.متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے اخری تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 751.35 پوائنٹس ..
دریائے کابل کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال متوقع، 27 تا 30 اپریل کے دوران سیلابی ..
ہلال احمرپاکستان کی خدمات اور جذبہ خیر سگالی قابل ستائش ہے،مراکشی سفیر
پیپلز پارٹی کی جدوجہد اور قربانیاں ہیں سیاستدان مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں،نیئر بخاری
اسلام آباد ٹینس کمپلیکس میں سازش کے تحت آپریشن کیا گیا،تاج حیدر
وزیراعظم کی زیرصدارت پاکستان کونسل برائے موسمیاتی تبدیلی کا تیسرا اجلاس، صوبائی حکومتوں اور وفاق ..
اسلام آباد،مدرسہ میں کرنٹ لگنے سے طالبعلم جاں بحق
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
مہنگائی کی ماری عوام کیلئے تازہ ہوا کا جھونکا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی متوقع
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال سے ورلڈ بینک کے گلوبل ڈائریکٹر برائے گورننس کی ملاقات، ترقیاتی ..
کوکا کولا کی جانب سے پاکستان میں 22 ملین ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری
افغان شہریوں کو غیر قانونی طور پر پاکستانی شناختی کارڈ کے اجراء کا معاملہ ، ملزم گرفتار
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے اخری تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں مجموعی طور پر 751.35 پوائنٹس کا اضافہ
-
اچھی تربیت اور تعلیم زندگی میں کامیابی کے لئے لازم و ملزوم ہیں،گورنر پنجاب
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
علی امین گنڈا پور وفاق پر قبضہ کر کے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں: سپیکر پنجاب اسمبلی
-
وزیراعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہی: سعد رفیق
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار