پارک لین اسٹیٹس کیس :نیب نے آصف زداری اور بلاول کو طلب کرلیا

اسلام آباد میں 2460کنال قیمتی اراضی اونے پونے خریدنے کا الزام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 11 دسمبر 2018 10:33

پارک لین اسٹیٹس کیس :نیب نے آصف زداری اور بلاول کو طلب کرلیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 11 دسمبر۔2018ء) قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کے صاحبزادے بلاول بھٹو کو13 دسمبر کو پارک لین اسٹیٹس پرائیوٹ لمیٹڈ کے ساتھ تعلق کے حوالے سے طلب کیا ہے. کمپنی نے اسلام آباد کی بیش قیمت 2460کنال زمین مارچ 2009ءمیں خریدی‘ زرداری اور ان کے بیٹے کی ملکیت نجی کمپنی نے اسلام آباد میں یہ زمین صرف 6 کروڑ 20 لاکھ روپے میں خریدی گئی جبکہ سی ڈی اے کے مطابق اس کی قیمت دو ارب روپے تھی.

1997ءمیں زرداری کیخلاف نیب کے کیس میں نیب نے اسی زمین کے ساتھ سابق صدر کا تعلق جوڑا تھا لیکن شواہد کی عدم دستیابی کی وجہ سے کیس خارج کر دیا گیا.

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جس کام کا الزام زرداری پر 1997ءمیں عائد کیا گیا تھا وہ انہوں نے ایک شخص جس پر زرداری کا فرنٹ مین ہونے کا الزام تھا، ایک اور شخص جو سابق صدر کا قریبی ساتھی تھا، اور ایک نجی کمپنی جو زرداری، بلاول اور کچھ دیگر لوگوں کی مشترکہ ملکیت تھی، کے درمیان کئی برسوں بعد طویل اور پیچیدہ قانونی کارروائیوں، مقدمات اور جوابی مقدمات نمٹانے کے بعد 15? مارچ کو مکمل کیا.

قانونی دستاویزات اور دیگر کاغذات بشمول معاہدہ فروختگی اور پی سی او زدہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے تحت سنائے گئے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے نجی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کراچی کی ایک نجی کمپنی پارک لین اسٹیٹس پرائیوٹ لمیٹڈ نے فیصل سخی بٹ سے سنگ جیانی کے قریب ڈھائی ہزارکنال زمین خرید کی. فیصل سخی بٹ نے یہ زمین ہیوسٹن (امریکا) میں مقیم ایک پاکستانی نژاد امریکی باشندے محمد ناصر خان سے صرف 62 ملین روپے میں خریدکی تھی‘ ناصر خان اس زمین کا حقیقی مالک تھا جس نے یہ زمین1994ء میں خریدکی اور اسے1997ءمیں دائرکردہ نیب ریفرنس میں زرداری کا فرنٹ مین قرار دیاگیا تھا.

زمین کی خریداری اور اس کی پارک لین کمپنی کو منتقلی کیلئے تمام قانونی کارروائیاں مکمل کی گئیں‘ اس کمپنی کے سالانہ ٹیکس گوشواروں کے فارم اے کے مطابق اس کا شیئرکیپٹل ایک لاکھ 20 ہزار شیئرز تھا. سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کا ریکاڈ بھی یہی بتاتا ہے. ان تمام شیئرز میں سے مسٹر زرداری اور ان کے بیٹے بلاول کے پاس 30-30 ہزار شیئرز ہیں‘ مسٹر زرداری کو کمپنی کا ڈائریکٹر ظاہرکیا گیا تھا جبکہ ان کے بیٹے کو دیگر چار افراد کے ساتھ ممبران اور ڈی بینچر ہولڈرز ظاہرکیا گیا ہے.

1997ءمیں میاں نوازشریف کی حکومت میں سیف الرحمان کے ما تحت احتساب بیورو نے آصف زرداری کے خلاف مقدمہ شروع کیا تو ایف آئی اے نے اس معاملے میں چند گرفتاریاں کی تھیں. 1997ءمیں میڈیا رپورٹس میں الزام عائدکیا گیا تھا کہ زرداری نے مذکورہ زمین کے ڈھائی ہزار کنال زبرستی حاصل کیے تھے اور اسلام آباد سے25 منٹ دور سنگ جیانی کی اس زمین پر پولوگراﺅنڈ اور رائیڈنگ پویلین قائم کرنے کیلئے یہاں سے300 خاندانوں کو یہاں سے بے دخل کیا تھا.

احتساب بیورو کے سابق چیئرمین سیف الرحمان نے 10?جون1997ءمیں کی جانے والی ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ چیئرمین سی ڈی اے (مرحوم) شفیع سیوہانی، جو پی پی کے مقررکردہ تھے، بھی اس سکینڈل میں ملوث ہیں. ناصر خان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ زرداری کیلئے کام کرتے ہیں. پارک لین اسٹیٹس نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو بتایا کہ اس نے سخی بٹ کو ڈیڈ آف اسائنمنٹ کے مطابق 27 نومبر 2008ءکو 46 ملین روپے کی ادائیگی کر دی ہے.

نتیجتاً 29 جنوری 2009ءکو جب آصف علی زرداری صدر تھے اور ان کی جماعت برسراقتدار تھی اس وقت کی پی سی او اسلام آباد ہائی کورٹ نے جو فیصلہ جاری کیا اس کے نتیجے میں زرداری اور بلاول کی کمپنی کو زمین کی منتقلی کا کام مکمل ہوا. ہر کام آسانی سے اور بغیر کسی پریشانی کے مکمل ہوا‘ ناصر خان اور فیصل بٹ نے بہترین انداز میں تعاون کیا اور زمین اس وقت کے صدر آصف علی زرداری کی کمپنی پارک لین اسٹیٹس کو منتقل کرائی.

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں