معیشت مستحکم ہو چکی، اگلا ہدف نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی ہے، وزیراعظم

چین کے پاکستان کے ساتھ جس طرح کے تعلقات ابھی ہیں پہلے کبھی نہیں تھے، چین ہماری ہر طرح سے مدد کر رہا ہے اور ہماری بھی کوشش ہے کہ ہم سرمایہ کاری کے لیے چین کی مدد کریں، عمران خان کا تقریب سے خطاب

بدھ 13 نومبر 2019 16:25

معیشت مستحکم ہو چکی، اگلا ہدف نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی ہے، وزیراعظم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری معیشت مستحکم ہو چکی ہے ، ہمارا اگلا ہدف نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لیے مواقع فراہم کرنا ہے،چین کے پاکستان کے ساتھ جس طرح کے تعلقات ابھی ہیں پہلے کبھی نہیں تھے، چین ہماری ہر طرح سے مدد کر رہا ہے اور ہماری بھی کوشش ہے کہ ہم سرمایہ کاری کے لیے چین کی مدد کریں۔

پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو معیشت کا برا حال تھا، گزشتہ 3 ماہ میں روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے اور ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ روپیہ مارکیٹ ٹریڈ کی سطح پر پہنچ چکا ہے، روپے کی قدر کو مستحکم کرنے لیے اپنی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں، پاکستان کی معیشت مستحکم ہو چکی ہے اور اب یہ ملک آگے بڑھے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سب سے خوش آئند چیز یہ ہے کہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایشین بینک نے خود کہا ہے کہ پاکستان کی سمت درست ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارا اگلا ہدف نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی ہے جس کے لیے ہمیں غیر ملکی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ چین کے پاکستان کے ساتھ جس طرح کے تعلقات ابھی ہیں پہلے کبھی نہیں تھے، چین ہماری ہر طرح سے مدد کر رہا ہے اور ہماری بھی کوشش ہے کہ ہم سرمایہ کاری کے لیے چین کی مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اب ٹائر مینوفیکچر ہوں گے جو پہلے اسمگل ہو کر آتے تھے، اس سے دو چیزیں ہوں گی، ایک تو ہمیں ٹائر درآمد نہیں کرنے پڑیں گے اور دوسرا ہماری برآمدت بڑھے گی جس سے ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو گا اور مہنگائی کم ہو گی۔انہوںنے کہاکہ ہم نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے کے لیے درآمدات کم کر دی ہیں، جب چیزیں پاکستان میں بننا شروع ہو جائیں گی تو خسارہ کم ہو جائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ کوشش ہے کہ روزگار کے لیے سارے مواقع حکومت فراہم کرے ہم اس حوالے سے کام کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تومعیشت بری حالت میں ملی لیکن اب قومی معیشت مستحکم ہو گئی اور اسٹاک مارکیٹ میں بھی ٹھہراؤ آگیا ہے، عمران خان نے کہا کہ سرمایہ کاروں کیلئے سہولتیں پیدا کر رہے ہیں ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستانی معیشت کی شرح نمو مقررہ اندازوں سے بڑھ جائے گی ۔

وزیراعظم نے کہا کہ اب ٹائر پاکستان میں ہی تیار کیے جائیں گے جو اس سے قبل اسمگلنگ کے ذریعے آتے تھے اور پاکستان میں نہ بننے والی اشیا لانے کے لیے ڈالر خرچ کیے جاتے تھے چنانچہ اس اقدام سے نہ صرف وہ ڈالر بچیں گے جو درآمدات پر خرچ کیے جائیں گے بلکہ یہاں اسے اشیا برآمد کی جائیں گی اور غیر ملکی زرِ مبادلہ میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے باعث روپے پر دباؤ پڑتا ہے اور اس کی قدر میں کمی ہوتی ہے تو مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے لہٰذا درآمد ہونے والی ہر شے مہنگی ہوجاتی ہے اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ خسارے کو کم کرنے کے لیے ہم نے درآمدات کم کردی تھی۔انہوںنے کہاکہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ عوام کے لیے روزگار کا ہر موقع ہم خود فراہم کریں اور سرمایہ کاروں کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں۔انہوںنے کہاکہ کاروبار کی آسانیوں کے درجے میں بہتری ایک مسلسل جدو جہد کا نتیجہ ہے جس کے لیے ہر شعبہ کام کررہا ہے جس میں برآمدات بڑھانے اور سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں