نواز شریف کے معاملے پر تین فریق اہم تھے اور شہباز شریف کو سب سے زیادہ دھچکا لگا ہے

سینئیر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے خبر دے دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 14 نومبر 2019 10:38

نواز شریف کے معاملے پر تین فریق اہم تھے اور شہباز شریف کو سب سے زیادہ دھچکا لگا ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 نومبر 2019ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ نوازشریف کا جو سارا معاملہ ہے اس میں تین سے چار فریق تھے۔ ایک فریق عمران خان بھی ہیں۔ میرا تجزیہ ہے جو غلچ بھی ہو سکتا ہے ۔ لیکن اس معاملے میں اگر کسی کو سیاسی طور پر سب سے زیادہ دھچکا لگا ہے تو وہ شہباز شریف کو لگا ہے۔

کیونکہ یہ سارا معاملہ شہباز شریف لے کر چل رہے تھے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو چار ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو چار ہفتے کے لیے ون ٹائم بیرون ملک جانے کی اجازت دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

نواز شریف شورٹی بانڈز دے کر بیرون ملک جا سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سات ارب روپے کے لگ بھگ رقم دینا ہو گی۔ نواز شریف اور شہباز شریف سات ارب روپے کے شورٹی بانڈ جمع کروائیں۔ فیصلہ نواز شریف کی تشویشناک صحت کے پیش نظر کیا گیا۔ جس کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو بیرون ملک علاج کے لیے 4 ہفتوں کی مشروط اجازت دینے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا تھا۔

نوٹی فکیشن کے متن میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ محمد نواز شریف کو طبی بنیادوں پر (ضمانت کی معینہ مدت کے اندر) بیرون ملک علاج کے لیے ایک مرتبہ 4 ہفتوں کے لیے اجازت دے دی جائے۔ نوٹی فکیشن میں نواز شریف کی بیرون ملک علاج کے لیے جانے کو اینڈیمنٹی بانڈ سے مشروط کیا گیا ۔ ضمانتی مچلکے نواز شریف یا شہباز شریف کی جانب سے ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ کے پاس جمع کروانا ہوں گے۔ نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے لیے 8 ملین برطانوی پاؤنڈز، 25 ملین امریکی ڈالرز اور 1.5 ارب روپے کے ضمانتی بانڈز جمع کروانے کا کہا گیا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں