چیف الیکشن کمشنرریٹائرمنٹ سے پہلے فارن فنڈنگ کیس کافیصلہ دے دیں ورنہ انہیں ایکسٹینشن دی جائے: مولانا فضل الرحمان

امید ہے چیف الیکشن کمشنر عہدے سے ریٹائرمنٹ سے پہلے اس کیس کا فیصلہ دیے دیں گے، وزیراعظم استعفی دیں یا پھر تین مہینے کے اندر اندر الیکشن کرائے جائیں: سربراہ جمعیت علمائے اسلام ف

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 21 نومبر 2019 20:51

چیف الیکشن کمشنرریٹائرمنٹ سے پہلے فارن فنڈنگ کیس کافیصلہ دے دیں ورنہ انہیں ایکسٹینشن دی جائے: مولانا فضل الرحمان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 نومبر2019ء) : سربراہ جمعیت علمائے اسلام ف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنرریٹائرمنٹ سے پہلے فارن فنڈنگ کیس کافیصلہ دے دیں ورنہ انہیں ایکسٹینشن دی جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امید ہے چیف الیکشن کمشنر عہدے سے ریٹائرمنٹ سے پہلے اس کیس کا فیصلہ دیے دیں گے، وزیراعظم استعفی دیں یا پھر تین مہینے کے اندر اندر الیکشن کرائے جائیں، انہوں نے حکمران جماعت تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ سماعت کی منطوری کو خوش آئندہ قراردیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کتنا بزدل کھلاڑی ہے، اپنے اوپر آتی ہے تو راہ فرار اختیار کرتا ہے۔فضل الرحمان نے طنز کیا کہ کہتے ہیں میں کھلاڑی ہوں مقابلہ کرنا جانتا ہوں۔

(جاری ہے)

مگر اکبر ایس بابر کے مقابلے سے بھاگنے کی کوشش ہور ہی ہے۔انہوں نے کہا دوسروں کو چور کہنے والے خود احتساب سے بھاگ رہے ہیں۔ دوسری جانب رہنما پاکستان مسلم لیگ ن احسن اقبال نے کہا ہے کہ انہیں شبہ ہے تحریک انصاف کی فنڈنگ کے پیچھے پاکستان دشمن قوتوں کا پیسہ ہے۔

احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے ڈاکے میں تحریک انصاف ملوث ہے، حکومت مختلف ہتھکنڈوں سے الیکشن کمیشن پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے 23 اکاؤنٹس الیکشن کمیشن میں ڈیکلیئر نہیں کیے کیس میں سب ٹھیک ہے تو خفیہ سماعت کی درخواستیں کیوں دی جاتی ہیں؟ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے ڈاکے میں تحریک انصاف ملوث ہے۔

انہون نے مزید کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ وہ جماعت اور لیڈر جو سب کے اوپر کردارکشی کرکے اور کیچڑ اچھال کرتا ہے، خود کو مسٹرکلین کہتے ہیں، وہ جماعت جس نے کرپشن پر اپنا بیانیہ بنایا، ثابت ہوگیا یہی جماعت سب سے زیادہ کرپشن والی جماعت ہے۔ اس کا فارن فنڈنگ کیس الیکشن کمیشن میں چل رہا ہے، پانچ سالوں سے کیس چلا رہا ہے لیکن حیلے بہانوں اورقانون ہتھکنڈوں سے التواء میں رکھا گیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں