اسلام آباد ہائیکورٹ نے عرفان صدیقی کو بری کر دیا

عرفان صدیقی سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی تھے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 22 نومبر 2019 11:01

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عرفان صدیقی کو بری کر دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 نومبر 2019ء) : اسلام آباد ہائیکورٹ نے عرفان صدیقی کو بری کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے عرفان صدیقی کو بری کر دیا ہے۔ عرفان صدیقی سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی تھے جنہیں کرایہ داری ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ عرفان صدیقی کے وکیل نے استدعا کی کہ انتظامیہ کے خلاف کارروائی بھی کی جائے جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ آپ کا حق ہے آپ الگ سے درخواست دے سکتے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ عدالت اگر انتظامیہ کارروائی سے متعلق اپنے فیصلے میں لکھ دے تو بہتر ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں پولیس نے عرفان صدیقی کے ڈسچارج کی رپورٹ جمع کروائی ۔ جسٹس عامر فاروق نے پولیس ڈسچارج رپورٹ کے بعد مقدمہ اخراج کی درخواست نمٹا دی۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ رواں برس 27 جولائی کی رات کو سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی اور سابق مشیر عرفان صدیقی کو گذشتہ رات سیکٹر جی 10 تھری میں ان کی رہائش گاہ کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

عرفان صدیقی کے ساتھ اقبال نامی شخص کو بھی حراست میں لیا گیا، جس کے بعد دونوں افراد کو اسلام آباد کے تھانہ رمنا منتقل کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ شہر بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کی خلاف ورزی کی گئی جس پر عرفان صدیقی پر دفعہ 188 کا مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا کہ عرفان صدیقی کی جانب سے اپنے کرایہ دار کے کوائف نہیں جمع کروائے گئے تھے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق جاوید اقبال بمعہ خاندان اس گھر میں رہائش پذیر ہے جن کا اندراج مالک مکان نے متعلقہ تھانہ میں نہیں کروایا۔ جس کے بعد 28 جولائی کی صبح سابق وزیراعظم نواز شریف کے سابق مشیر عرفان صدیقی کی ضمانت مقامی مجسٹریٹ مہرین بلوچ نے منظور کی تھی جس کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا تاہم آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے عرفان صدیقی کو بری کر دیا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں