تحریک انصاف کو عوام نے منتخب کیا،وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے، وفاقی وزراء

جمہوریت کیخلاف سازش ہمیشہ نوازشریف کی قیادت میں ہوئی،نوازشریف کے بیان پربھارت جشن منا رہا ہے،بھارتی اخبار کہہ رہے نوازشریف فوج پر حملہ کرکے سیاست میں واپس آگئے، وزیراعظم نے کہا تھا کہ کرپشن کیسز پر یہ سب اکٹھے ہوجائیں گے۔ وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی ، شبلی فراز، اسد عمر اور فواد چودھری کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 21 ستمبر 2020 17:08

تحریک انصاف کو عوام نے منتخب کیا،وزیراعظم استعفیٰ نہیں دیں گے، وفاقی وزراء
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 ستمبر2020ء) وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ جمہوریت کیخلاف سازش ہمیشہ نوازشریف کی قیادت میں ہوئی، نوازشریف کے بیان پربھارت جشن منا رہا ہے،بھارتی اخبار کہہ رہے نوازشریف فوج پر حملہ کرکے سیاست میں واپس آگئے، نوازشریف کی لڑائی مریم بی بی کو لندن بھیجنے اور کیسز میں رعایت دینے کی ہے، نوازشریف کو جنرل جیلانی نے متعارف کروایا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس کے بعد وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی ، شبلی فراز، اسد عمر اور فواد چودھری پریس کانفرنس کررہے تھے۔ وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ نوازشریف نے الیکشن کو دھاندلی زدہ اور مشکوک بنانے کی کوشش کی، حقائق یہ ہیں کہ نوازشریف تین بار وزیر اعظم رہ چکے ہیں ، جن الیکشن میں نوازشریف نے حصہ لیا، وہ تو ٹھیک تھے، لیکن اس بار حکومت نہیں ملی تو وہ آزاد الیکشن نہیں تھے۔

(جاری ہے)

2013ء کے الیکشن میں پی ٹی آئی نے دھاندلی کا الزام لگایا اور چار حلقے کھولنے کی بات کی تھی۔ اگر چار حلقے ٹھیک ہوئے تو ہم تعاون کریں گے۔ لیکن احتجاج کے بعد کمیشن بنا پھر تحقیق ہوئی۔ اس بار کے الیکشن میں 289 درخواستیں الیکشن کمیشن میں دائر ہوئیں، لیکن 90پٹیشن قومی اسمبلی کی تھیں۔پی ٹی آئی کا 15سیٹوں پرہر امیدوار چند سو ووٹوں کے مارجن سے الیکشن ہارا، اگر دھاندلی ہوتی تو ان 15سیٹوں میں بھی کرلیتے۔

جو الیکشن نوازشریف جیت جائیں وہ ٹھیک، جو فیصلہ عدالت ان کے حق دے وہ ٹھیک اگر فیصلہ خلاف ہوتو غلط ۔ اس طرح نوازشریف نے کنفیوژن پھیلانے کی کوشش کی۔ اگر نوازشریف کے کوئی اعتراض ہیں تو ان کے پارلیمانی رہنماء اسمبلیوں میں موجود ہیں۔اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ نوازشریف کی صحت فواد چودھری سے کم نہیں تھی، وہ صحت مند تھے۔

ہماری حکومت جب بنی تو وزیراعظم نے پہلی تقریر میں بتایا تھا، کہ موجودہ اپوزیشن کی سیاست داؤ پر نہیں لگی، بلکہ کرپشن سے بنی جائیدادیں بھی داؤ پر لگ چکی ہیں، اس لیے یہ سب اکٹھے ہوجائیں گے۔کل جو منظر دیکھا وہی تھا۔عمران خان نے حکومت میں آکر ان کی باریاں توڑ دی ہیں، پہلے باریاں لگی ہوئی تھیں۔ معاشی طور پر بہت بڑا بحران پیدا کرگئے، ان کو پتا تھا کہ یہ حکومت خود ہی معاشی بحران کے وزن سے گر جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کورونا آیا تو شہبازشریف لندن سے بھاگے بھاگے آئے کہ حکومت ناکام ہوگی اور اس کی ناکامی کا فائدہ اٹھائیں گے۔پہلے نیب قوانین پر پھر فیٹف قوانین پر انہوں نے سیاست کی۔جبکہ فیٹف میں انہوں نے جائیدادیں اور کرپشن بچانے کی کوشش کی، اس موقع پر بھی اپوزیشن کو شکست ہوئی۔ہندوستان ٹائمز، انڈین ایکسپریس ، تما م اخبارات میں ایک ہی سرخی لگی ہوئی ہے ، بھارت کہہ رہا ہے کہ نوازشریف کی سیاسی واپسی ہوگئی، کیونکہ اس نے فوج پرسیاسی حملہ کردیا ہے۔

جبکہ فوج کی شہادتیں اور قربانیاں بے شمار ہیں، جنوری سے اب تک 150 سے زائد شہادتیں ہیں، ویسے تو 6ہزار سے زائد ہیں۔میاں صاحب کا یہ نیا طرز سیاست نہیں ہے، جو ادارہ ان کے کنٹرول میں نہیں میاں صاحب ان کے خلاف ہوجاتے ہیں، عدلیہ اور فوج ان کے کنٹرول میں نہیں ہے تو وہ ان کے خلاف ہوگئے۔انہوں نے کل عدلیہ کو بھی نہیں چھوڑا۔کہتے پاکستان میں فری الیکشن نہیں ہوا، بھئی آپ تین بار وزیر اعظم رہ چکے ہیں پھر تو اقبال جرم کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر سائنس ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ سب سے پہلے شبلی فراز کو مبارک دیتا ہوں ،وزارت اطلاعات نے نئی روایت شروع کہ سزایافتہ شخص کی لائیو تقریر دکھائی۔انہوں نے کہا کہ فوج بری ہے، عدلیہ بری ہے، اگر پاکستان میں سب برا ہے تو آپ لندن بیٹھے ہیں، مے فیئر فلیٹ میں بیٹھ کر قوم کو کہہ رہے ہیں کہ سڑکوں پر نکلیں۔ جس عدالت نے نوازشریف کو باہر بھیجا اسی عدلیہ کو نشانہ بنا رہے ہیں،نوازشریف تو گوالمنڈی سے کونسلر کا الیکشن ہار گئے تھے۔

1983ء میں جنرل جیلانی نے نوازشریف اپنا ترجمان اور پھر 84ء میں وزیرخزانہ لگایا۔ پھر جنرل ضیاء الحق نے نوازشریف کو وزیراعلیٰ بنایا۔پھر 96ء میں نوازشریف نے ججز کو بریف کیس بھیجے، نوازشریف کے دماغ میں امیرالمومنین بننے کی خواہش ہے، ان کی کبھی ججز اور فوج سے نہیں بنی۔وہ پیسے باہر لے جاتے ہیں، پھر کہتے ادارے ان کا تحفظ کریں۔اپوزیشن کس منہ سے کہتے ہیں وزیراعظم استعفیٰ دے دیں۔ ہمیں عوام نے منتخب کیا ہے، اب جھگڑا یہ ہے کہ مریم بی بی کو لندن بھیج دیں اور کیسزمیں رعایت دیں، کل نوازشریف نے یوسف رضا گیلانی کی بات کی، جبکہ نوازشریف کالاکوٹ پہن کرخود پٹیشنرتھے۔جمہوریت کیخلاف جتنی بھی سازشیں ہوئیں نوازشریف کی قیادت میں ہوئیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں