مطیع اللہ جان اغواء کیس ،آئی جی اسلام آباد نے جے آئی ٹی کی تفتیشی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی

ویڈیو میں نظر آنے والے اغوا کاروں کی شناخت ممکن نہیں ہے، آئی جی کی جانب سے پیش کر دہ رپورٹ کا متن

پیر 26 اکتوبر 2020 14:09

مطیع اللہ جان اغواء کیس ،آئی جی اسلام آباد نے جے آئی ٹی کی تفتیشی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2020ء) سینئر صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا سے متعلق کیس میں آئی جی اسلام آباد نے جے آئی ٹی کی تفتیشی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی جے آئی ٹی کی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے اغوا کاروں کی شناخت ممکن نہیں ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اغوا کے واقعہ کی ویڈیو فوٹیج غیر معیاری کیمرے سے بنی ہے اور نادرا نے بھی ویڈیو میں نظر آنے والوں کی شناخت سے معذوری ظاہر کی ہے۔ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ اغوا کاروں کی گاڑیوں کے نمبر بھی معلوم نہیں ہو سکے ہیں، تاہم گاڑیوں کی نشاندہی کی کوشش جاری ہے۔

(جاری ہے)

آئی جی اسلام آباد کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ واقعہ کی جگہ سیف سٹی کا کوئی کیمرہ نصب نہیں تھا، نہ ہی واقعے کا کوئی چشم دید گواہ موجود ہے اور نہ کسی رہائشی نے بیان ریکارڈ کر ایا ہے۔

خیال رہے کہ سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو 21 جولائی کو اسلام آباد کے علاقے جی سکس سے اغوا کیا گیا تھا اور پھر انہیں 12 گھنٹے بعد اسلام آباد سے 70 کلومیٹر دور فتح جنگ کے علاقے میں چھوڑ دیا گیا تھا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کی تھی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ بدھ کو مطیع اللہ جان ازخود نوٹس پر سماعت کرے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں